گلگت بلتستان،آزاد کشمیر میں فوجی عدالتوں کی منظوری
اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے گلگت بلتستان اورآزاد کشمیر میں بھی فوجی عدالتیں قائم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
وزیراعلظم کی جانب سے اس منظوری کے بعد اب گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے آئین اور آرمی ایکٹ میں بھی فوجی عدالتوں کے قیام کے لیے ترامیم کی جائیں گی۔
نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کی زیرِصدارت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے ایک اعلی سطح کا اجلاس منگل کو ہوا۔ جس میں بریفنگ کے دوران وزیراعظم کو بتایا گیا کہ صرف صوبہ پنجاب اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی رپورٹ جمع کرائی گئی جب کہ دیگر تین صوبوں سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا سے ابھی تک رپورٹ موصول نہیں ہوئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ 23 دسمبر کے بعد سے اسلام آباداور پنجاب میں نفرت انگیز تقاریر کے 164 مقدمات درج کیے گئے جب کہ 157 افراد کوگرفتار بھی کیا گیا۔
وزیراعظم کو مزید بتایا گیا کہ نفرت انگیز مواد شائع کرنے پر 40 پرنٹنگ پریس اوردکانیں سربمہرکرنے کے ساتھ ساتھ لاؤڈاسپیکرکےغلط استعمال پرایک ہزار 88 افراد کوگرفتار کیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کی نگرانی وہ خود کریں گے اور وہ آئندہ چند روزمیں پیشرفت کا دوبارہ جائزہ لیں گے۔
یاد رہے کہ 16 دسمبر کو پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر طالبان کے حملے کے بعد دہشت گردوں کے خاتمے کی غرض سے ملک کی سیاسی قیادت نے فوجی عدالتوں کے قیام کا فیصلہ کیا تھا، جس کے لیے آرمی ایکٹ اور آئین میں ترامیم بھی کی گئیں۔