• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

راولپنڈی: امام بارگاہ کے قریب بم دھماکا، 8 افراد ہلاک

شائع January 9, 2015 اپ ڈیٹ January 10, 2015
جائے وقوع کا ایک منظر—اے پی تصویر۔
جائے وقوع کا ایک منظر—اے پی تصویر۔
۔—اے پی فوٹو۔
۔—اے پی فوٹو۔

راولپنڈی: پنجاب کے شہر راولپنڈی میں امام بارگاہ عون محمد رضوی کے قریب بم دھماکے میں آٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔

ڈان نیوز کے مطابق، جمعہ کو چٹیاں ہٹیاں میں ہونے والے دھماکے میں دو پولیس اہلکاروں سمیت 16 افراد زخمی بھی ہوئے۔

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق پولیس افسر راجہ عبدالرشید نے اسے خود کش حملے قرار دیا، تاہم بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق دھماکا خیز مواد نصب کیا گیا تھا۔

عینی شاہدین کے مطابق مبینہ خود کش بمبار نے امام بارگاہ میں داخل ہونے کی کوشش کی تاہم روکے جانے پر اس نے خود کو اڑا لیا۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ نے حملے کے بعد علاقے کی چیکنگ کے دوران امام بارگاہ کے قریب سے پانچ کلو وزنی بم برآمد کرتے ہوئے اسے ناکارہ بنا دیا۔

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے حملے کی رپورٹ طلب کرلی۔ ان کا کہنا تھا کہ 'ایسے واقعات پاکستانیوں کے حوصلے پست نہیں کرسکتے'۔

دھماکے کے وقت امام بارگاہ میں محفل میلاد جاری تھی۔

راولپنڈی کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال میں ایمر جنسی نافذ کردی گئی۔

متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین، پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری، مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس اورعوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے دھماکے کی مذمت کی جبکہ شیعہ علما کونسل نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا۔

تاحال کسی گروپ نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

تبصرے (3) بند ہیں

Iqbal Jehangir Jan 09, 2015 11:32pm
ہمارا مذہب اسلام امن کا درس دیتا ہے، نفرت اور دہشت کا نہیں۔ خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے. اسلام ایک بے گناہ فرد کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے. پاکستانی طالبان دورحاضر کے خوارج ہیں جو مسلمانوں کے قتل کو جائز قرار دیتے ہیں۔ معصوم اور بے گناہ لوگوں ، عورتوں اور بچوں کا قتل اسلام میں ممنوع ہے۔ عورتوں اور بچوں کا قتل اسلامی تعلیمات کے مطابق حالت جنگ میں بھی جائز نہ ہے۔ قرآن مجید، مخالف مذاہب اور عقائدکے ماننے والوں کو صفحہٴ ہستی سے مٹانے کا نہیں بلکہ ’ لکم دینکم ولی دین‘ اور ’ لااکراہ فی الدین‘ کادرس دیتاہے اور جو انتہاپسند عناصر اس کے برعکس عمل کررہے ہیں وہ اللہ تعالیٰ، اس کے رسول سلم ، قرآن مجید اور اسلام کی تعلیمات کی کھلی نفی کررہے ۔ فرقہ واریت مسلم امہ کیلئے زہر ہے اور کسی بھی مسلک کے شرپسند عناصر کی جانب سے فرقہ واریت کو ہوا دینا اسلامی تعلیمات کی صریحاً خلاف ورزی ہے اور یہ اتحاد بین المسلمین کے خلاف ایک گھناؤنی سازش ہے۔ ایک دوسرے کے مسالک کے احترام کا درس دینا ہی دین اسلام کی اصل روح ہے۔ طالبان اور دوسری کالعدم دہشت گرد تنظیمیں گولی کے زور پر اپنا سیاسی ایجنڈا پاکستان پر مسلط کرنا چاہتے ہیں ۔
حسین عبداللہ Jan 10, 2015 04:51am
یہ فسوسناک واقعہ ہے لیکن اچھی بات یہ ہے کہ محفل میلاد میں دھماکے کے بعد مذہبی رہنماووں نے دہشتگردی کیخلاف جہاد کے عزم کااعادہ کیا اور حوصلہ مند باتیں کیں نیز ضرب عضب کی بھرپور حمایت کا پھر سے اعلان کردیا
راضیہ سید Jan 10, 2015 11:13am
اب یہ بات لکھنا کتنا عام ہو گیا ہے کہ فلاں امام بارگاہ پر حملہ ہو گیا ، فلاں عزادار کو شہید کر دیا گیا کیونکہ جہاں انسانیت کی قدر نہیں انسانی جان کے ضائع ہونے کا افسوس نہیں وہاں لب سل جاتے ہیں ، کل کے خودکش دھماکے کے بعد جو کہ میری رہائش گاہ سے ایک گلی کے فاصلے پر ہوا ہے ، نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ اب نہ محلے محفوظ رہے نہ شہر ، حکومت اپنی رٹ قائم کرنے میں ناکام ہو گئی ، مدرسوں میں سے ہر دہشتگرد کو پروان چڑھانے والے مدرسے کامیاب ہو گئے ، حملہ آوروں نے یہ ثابت کر دیا کہ نہ صرف وہ عزاداری کے ضلوس کو برداشت کر سکتے بلکہ نبی اکرم کا میلاد بھی انھیں گوارا نہیں ، وہ نبی جو پوری دنیا کے لئے رحمت بن کر آئے ، ان خارجیوں ، یزیدیوں ، فرعنوں میں کوئی فرق نہیں صرف ان کے روپ الگ ہیں ، وار ایک جیسا ہی ہے جو کہ بزدلانہ ہے ، سفاک ہے ان لوگوں میں اور طائف کے لوگوں میں جنہوں نے نبی اکرم کو لہو لہنا کر دیا تھا کیا فرق ہے ،؟ کیا حکومت وقت اور ذمہ داران اس بارے میں بات کرنا پسند فرمائیں گے ؟

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024