• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

چھ مجرموں کے ڈیتھ وارنٹ جاری

شائع January 3, 2015
— اے ایف پی فائل فوٹو
— اے ایف پی فائل فوٹو

کراچی : کراچی کی انسداد دہشتگردی کی دو عدالتوں نے قتل کے چھ مجرموں کے ڈیتھ وارنٹ جاری کردئیے، جبکہ دو قیدیوں کے ڈیتھ وارنٹ کسی بھی وقت جاری کئے جاسکتے ہیں۔

سزائے موت کے خلاف سندھ ہائی کورٹ، سپریم کورٹ اور پھر صدر مملکت کی جانب سے اپیل مسترد کئے جانے کے بعد جیل انتظامیہ نے آٹھ قیدیوں کی سزائوں پر عمل درآمد کے سلسلے میں متعلقہ خصوصی عدالتوں کو خطوط ارسال کئے جن میں سے عدالتوں نے چھ قیدیوں کی سزاﺅں پر عملدرآمد کیلئے ڈیتھ وارنٹ جاری کردیئے ہیں۔

عدالتوں کی جانب سے جاری ڈیتھ وارنٹس کے مطابق شفقت حسین کو چودہ جنوری کو کراچی سینٹرل جیل میں پھانسی دی جائے گی، القاعدہ کے ذوالفقار علی کو تیرہ جنوری کو راولپنڈی جیل میں پھانسی دی جائے گی۔

شاہد حنیف اور خلیل کو 13 جنوری کو سکھر جیل میں پھانسی دی جائے گی، جبکہ طلحہ حسن کو پندرہ جنوری جبکہ بہرام خان کو تیرہ جنوری کو کراچی سینٹرل جیل میں پھانسی دی جائے گی۔

دیگر دو قیدیوں کی سزائے موت پر عملددرآمد کیلئے کسی بھی وقت ڈیتھ وارنٹ جاری ہوسکتے ہیں۔ طلحہ حسین کو پندرہ جنوری کو پھانسی کے پھندے پر لٹکایا جائے گا۔

القاعدہ کے ذوالفقار علی کو دوہزار تین میں امریکی قونصل خانہ کے سامنے دوپولیس اہلکاروں کے قتل اور دیگر اہلکاروں کو زخمی کرنے کا الزام ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی گئی تھی۔

طلحہ حسن، خلیل احمد اور شاہد پر دوہزار گیارہ میں کراچی میں گلبرگ کے علاقے میں فرقہ ورانہ ٹارگٹ کلنگ کا الزام ثابت ہواتھا۔شفقت حسین نے دوہزار گیارہ میں سات سالہ عمیر کو تاوان کی غرض میں اغواکرنے اورپھر عدم ادائیگی پر قتل کرنے کا الزام ثابت ہوگیاتھا۔

بہرام خان پر دوہزار تین میں سندھ ہائی کورٹ میں محمد اشرف ایڈوکیٹ کو قتل کرنے کاجرم ثابت ہونے پر سزا سنائی گئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024