• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

سکھر: 35 سالہ تنازعہ جرگہ کے ذریعے ختم

شائع January 2, 2015
۔ — اے ایف پی فائل فوٹو
۔ — اے ایف پی فائل فوٹو

سکھر: سندھ کے ضلع جیکب آباد کے علاقے چھرجو مغیری میں آباد دو گروہوں کے درمیان 35 سالوں سے جاری تنازع ختم کرا دیا گیا۔

قبائلی عمائدین پر مشتمل ایک جرگہ نے اس تمام عرصہ میں ایک دوسروں پر حملے کرنے پر مغیری قبیلے کے دونوں گروہوں پر 21 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا۔

دونوں گروہوں میں تنازع کی وجہ عزت کے نام پر ایک عورت کا قتل تھا۔

مغیری برادری کے سردار زادا شیک دل خان مغیری کی سربراہی میں ہونے والے جرگہ میں نواز اور آزاد گروہوں کے نمائندوں نے اپنے اپنے کیس رکھے۔

برادری کے پانچ عمائدین نےسردار زادا کی بطور مشیر معاونت کی۔

جرگہ کو بتایا گیاڈاکٹر محمد نواز نے 35 سال پہلے اپنی بہن کو گولی مار دی تھی۔

انہوں نےرئیس محمد علی مغیری گاؤں کے آزاد مغیری پر ناجائز تعلقات کا الزام لگاتے ہوئےقتل کرنے کی ناکام کوشش کی، جس میں آزاد کے دو ساتھی علی گوہر اور لونگ مغیری زخمی ہوئے تھے۔

ایک اور حملے میں زاہد مغیری اپنی جان سے گئے۔بعد میں آزاد مغیری نے انتقامی حملہ کرتے ہوئے ڈاکٹر نواز کے بھائی محمد بخش کو قتل کر دیا تھا۔

جرگہ کو بتایا گیا کہ اس سارے جھگڑے کے دوران جعلی ایف آئی آر درج ہوئیں، ایک مکان گرایا گیا اور ایک گھوڑا بھی مارا گیا۔

دونوں فریقین کا موقف سننے کے بعد سردار اور ان کے مشیروں نے بند کمرے میں مشاورت کی۔

جرگہ نے ہر قتل پر آٹھ لاکھ روپے ، زخمی کرنے پر چار لاکھ، جعلی ایف آئی آر درج کرانے پر چار لاکھ، مکان گرانے پر ایک لاکھ اور ایک گھوڑے کو مارنے پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا۔

ڈاکٹر نوازنے دو قتل، دو افراد زخمی، ایک جعلی ایف آئی آر اور مکان گرانے پر مجموعی طور پر 29 لاکھ روپے جرمانہ دیا۔

اسی طرح، آزاد مغیری کو ایک قتل، ایک جعلی ایف آئی آر اور ایک گھوڑا مارنے پر 13 لاکھ روپے ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔

دونوں فریقوں نے جرگہ کا فیصلہ قبول کرتے ہوئے تنازعہ ختم کر دیا۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024