لاہور آتشزدگی پر ماحول افسردہ
لاہور: پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے تاریخی بازار انار کلی میں افسوس ناک آتشزدگی میں 13 ہلاکتوں پر تاجر اورعوام افسردہ ہیں۔
پیر کو آتشزدگی کے بعد امدادی سرگرمیوں کے دوران تاجر، صارفین اور عوام المناک واقعہ پر دکھ ظاہر کرنے کیلئے بڑی تعداد میں خاکستر ہونے والی عمارت دیکھنے آتے رہے۔
واقعہ کی اطلاع ملنے پر جائے وقوع اور میو ہسپتال پہنچنے والے لواحقین اپنے پیاروں کی لاشیں دیکھ کر روتے رہے۔
واقعہ کے فوراً بعد متاثرین سے ہمدردی ظاہر کرنے اور ایمبولینسوں اور ریسکیو گاڑیوں کو راستہ دینے کیلئے اطراف کی تمام دکانیں اور پلازے بند کر دیے گئے۔
انارکلی بازار ، جہاں عموماً دن کے اوقات میں رش رہتا ہے، واقعہ کے بعد بہت کم لوگ خریداری کیلئے آئے کیونکہ پولیس نے مرکزی بازار کو موٹر سائیکل سوراوں وغیرہ کیلئے بند کر دیا تھا۔
اسی طرح انارکلی بازار کے اطراف سڑکوں اور سرکلر روڈ، مال، لوئر مال، بھاٹی گیٹ پر ٹریفک کو محدود کر دیا گیا تاکہ ریسکیو گاڑیوں اور ایمبولینسوں کو صاف راستہ مل سکے۔
پولیس نے آتشزدگی کے بعد متاثرہ عمارت کو تحقیقات کیلئے سیل کر دیا۔کچھ صوبائی وزراء اور سینئر سرکاری افسران نے بھی عمارت کا دورہ کیا اور وہاں ہونے والے جانی اور مالی نقصان کے ساتھ ساتھ عمارتی ڈھانچہ میں خامیوں کا بھی جائزہ لیا۔
دوسری جانب، انارکلی بازار تاجر ایسوسی ایشن کے صدر حاجی نعیم نے واقعہ پرمنگل کو یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔
وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے مرنے والوں کے اہل خانہ کیلئے پانچ اور زخمیوں کیلئے ایک لاکھ روپے امداد کا اعلان کر دیا۔