• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

سزائے موت پر پابندی ختم

شائع December 17, 2014
وزیراعظم نواز شریف—۔فائل فوٹو/رائٹرز
وزیراعظم نواز شریف—۔فائل فوٹو/رائٹرز

اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے دہشت گردی کے مقدمات میں سزا پانے والوں کی سزائے موت پر پابندی ختم کردی ہے ۔

ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم کی جانب سے کیے گئے اس فیصلے کا اطلاق دہشت گردی سے متعلق کیسز میں سزا پانے والوں پر ہوگا۔

انتہائی موقر ذرائع نے ڈان نیوز کو بتایا کہ گزشتہ روز پشاور کور کوارٹرز کے دورے کے موقع پر وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ملاقات میں اس پابندی کے خاتمے کا فیصلہ کیا گیا، جس پر فوری عملدرآمد شروع کیا جائے گا۔

وزیراعظم کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا تھا کہ ہزاروں کی تعداد میں دہشت گرد انسداد دہشت گردی کی مختلف عدالتوں سے سزا پانے کے باوجود جیلوں میں قید سزائے موت کے منتظر ہیں جس کی وجہ سے سیکیورٹی فورسز کو انتہائی سنگین مسائل کا سامنا ہے۔

اس کے علاوہ پاکستان کی جیلوں پر حملوں کے بھی خدشات ہیں لہذا سزائے موت کے منتظر قیدیوں کی سزا پر پابندی کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔

جس کے بعد وزیراعظم نے سزائے موت پر پابندی سے فوری طور پابندی ہٹانے کا اعلان کردیا ہے،جس کا اطلاق خالصتاً دہشت گردی میں سزا پانے والے افراد پر ہوگا، جبکہ دیگر جرائم میں ملوث قیدیوں پر اس کا اطلاق نہیں ہوگا۔

توقع ہے کہ آئندہ 24 یا 48 گھنٹوں میں اس فیصلے پر عملدرآمد شروع کردیا جائے گا، جبکہ وزیراعظم نواز شریف آج پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں بھی تمام سیاسی رہنماؤں کو اس فیصلے سے متعلق اعتماد میں لیں گے۔

سزائے موت پر پابندی کچھ سال قبل پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے دورِ حکومت میں یورپی یورنین کے مطالبے پراس وقت لگائی گئی تھی،جب پاکستان تجارت کے حوالے سے یورپین یونین سے بات چیت کر رہاتھا۔

تاہم گزشتہ روز پشاور حملے کے بعد عالمی رہنماؤں کی جانب سے ٹیلی فون پر وزیراعظم نواز شریف کو اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے سلسلے میں حکومت پاکستان جو بھی فیصلہ کرے گی عالمی برادری اس فیصلے کی حمایت کرے گی۔

نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق فی الوقت موت کی سزا پانے والے کم و بیش ایک ہزار سے زائد خطرناک دہشت گرد مختلف جیلوں میں قید ہیں۔ تاہم اس فیصلے کے بعد یہ قیدی صدر مملکت سے بھی کوئی اپیل نہیں کر سکیں گے۔

اس فیصلے کے اطلاق میں دہشت گردوں کے مقامی یا غیر ملکی ہونے کے حوالے سے کوئی امتیاز نہیں برتا جائے گا اور پاکستان عالمی برادری کو اس سلسلےمیں پہلے ہی اعتماد میں لے چکا ہے۔

تبصرے (9) بند ہیں

ABC Dec 17, 2014 01:27pm
GOOD DECISION
ABC Dec 17, 2014 01:28pm
good decision
Shahiid Dec 17, 2014 01:34pm
Good Decision although too much delayed. but other criminals are phoophi de puttar hain kia? all murderer and terrorists must be hanged NOW.
arshad Dec 17, 2014 01:51pm
this is great decision and should be applied immediately so that the terrorists get the lesson. we support the gov and pak army in this decision with a request that the terrorists should be hung in public place to make an example.
Libra Dec 17, 2014 02:13pm
Good suggestion by Army chief. & good decision by PAK Govt ..... it should be implemented within no time ..... without any flexibility.
Amir Dec 17, 2014 02:14pm
Hang them all & it should be telecast live on TV channels there faces should not cover while hanging so the people could see their dirty faces
anis Dec 17, 2014 02:32pm
good decision
Sarem Dec 17, 2014 07:38pm
اچھا فیصلا ہے
Abdul Ghafar Dec 18, 2014 11:22am
Good dicision,but dosre mojremon per bhi ye itlaq hona chaiye,khas tawar per hujrati qatel kiyonke pakistan mai ziyada tar qatal ye log karty hain

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024