کارکن رابطہ کمیٹی کا غرور توڑ دیں، الطاف حسین
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے کارکنوں کو ایم کیو ایم سیالکوٹ کے ڈسٹرکٹ نائب صدر باؤ انورکے قتل کے خلاف احتجاجی جلوس نکالنےکی ہدایت کردی ہے۔
بدھ کو ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر کارکنان سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ سیکٹرانچارجزایسا احتجاج کریں کہ رابطہ کمیٹی کا غرورٹوٹ جائے۔
یاد رہے کہ منگل کی رات سیالکوٹ میں ایم کیو ایم کے ڈ سٹرکٹ نائب صدر باؤ انور کو نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا۔
الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی پر برستے ہوئے کہا کہ کمیٹی نے پسند اور ناپسند کی بنیاد پر گروپ بنارکھے ہیں جب کہ کچھ لوگ کارکنوں سے گھروں کی صفائی کراتےہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے کچھ لوگوں نے گراؤنڈ اورگلیاں تک بیچ دیں ہیں۔
الطاف حسین نے اعلان کیا کہ وہ نئی رابطہ کمیٹی بنائیں گے اورآئندہ الیکشن میں ایک ایک سے خود انٹرویو لیں گے۔
انھوں نے کہا کہ ایم کیوایم کے پارلیمنیٹیرینز کوجومشاہرہ ملتا ہے وہ جمع نہیں کراتے، یہی وجہ ہے کہ رابطہ کمیٹی سےمایوسی کے بعد یونٹ، سیکٹر اور شعبہ خواتین کوبلایا ہے۔
ایم کیوایم قائد کا کہنا تھا کہ ہمارے کارکنوں کی تشدد زدہ لاشیں سڑکوں پرپھینک کر ہمیں صبرکی تلقین کی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ عدم تشدد کے قائل ہیں مگر صبر کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔
ایم کیو ایم قائد کا کہنا تھا کہ 'بدلہ لینا ہماراحق ہے لیکن اللہ معاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے اس لیے ہم اللہ کے انصاف پر یقین رکھتے ہیں'۔
الطاف حسین نے کہا کہ جو اظہارجرأت ان کے پاس ہے وہ ملک میں کسی کے پاس نہیں ہے۔ اسٹیبلشمنٹ تمام ترہتھکنڈوں کے باوجود انھیں جھکا نہیں سکی۔
ایم کیوایم قائد نے کہا کہ عمران خان سول نافرمانی کااعلان کرے تواسٹیبلشمنٹ حرکت میں نہیں آتی، لیکن اگر یہی بات میں کرتا تو مجھےغدارقراردے کر پھانسی پر چڑھا دیا جاتا۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کے پیچھے خفیہ ہاتھ ہے۔
الطاف حسین نے خبردار کیا کہ اگر پنجاب میں کارکنوں کا قتل نہ روکا گیا تو پنجاب کا کوئی وزیر سندھ میں داخل نہیں ہوسکے گا۔
قائد ایم کیوایم کے مطابق ان کا پاسپورٹ بھی برطانوی حکومت کے پاس ہے تاہم برطانیہ پھانسی دے یا عمرقید، وہ سچ کوجھوٹ اورجھوٹ کوسچ نہیں کہیں گے۔
الطاف حسین نے شہادت کی موت کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان آکرساتھیوں کے درمیان حق کی خاطرجان قربان کرنا چاہتے ہیں۔
خطاب کے دوران مقتول کارکنوں کا ذکرکرتے ہوئے الطاف حسین پررقت طاری ہوگئی جبکہ کارکنوں نے پارٹی قائد کے حق میں اور 'گو نواز گو' کے نعرے بھی لگائے۔
رابطہ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس
الطاف حسین کے خطاب سے قبل ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کا ایک ہنگامی اجلاس بدھ کو پارٹی ہیڈکوارٹر نائن زیرو پر منعقد ہوا، جس کے دوران پارٹی قیادت نے حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کو خبردار کیا کہ ایم کیو ایم رہنما کی ہلاکت کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔
ایم کیو ایم کی جانب سے کراچی کے شہریوں سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ خوراک اور دیگر اشیائے ضروریہ کا اسٹاک کرلیں کیوں کہ احتجاج کے دوران دکانیں اور کاروبار بھی بند رکھے جائیں گے۔
تاہم دوسری جانب پارٹی قائد الطاف حیسن نے آج کراچی اور لندن کی رابطہ کمیٹیوں کو معطل کردیا۔
گزشتہ روز ایم کیوایم قائد الطاف حسین نے اپنے ایک بیان میں باؤ انور کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہوئے ذمہ داران کی فوری گرفتار کا مطالبہ کیا تھا۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ کارکن خود ہی احتجاج کے مقامات کا فیصلہ کرلیں، لیکن پرامن احتجاج پورے ملک میں کیا جائے، چاہے10 افراد شریک ہوں۔
دوسری جانب وزیراعلی پنجاب نے ایم کیو ایم سیالکوٹ کے عہدیدار کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو ملزمان کی گرفتاری کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
شہباز شریف نے گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد سے ٹیلفون پر اظہارافسوس بھی کیا۔
تبصرے (3) بند ہیں