• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

عمران، شیخ رشید کیخلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج

شائع December 10, 2014
رانا ثنااللہ کی شکایت پر عمران، شیخ رشید اور شاہ محمود قریشی کے خلاف مقدمہ درج کر یا گیا ہے۔ فائل فوٹو اے ایف پی
رانا ثنااللہ کی شکایت پر عمران، شیخ رشید اور شاہ محمود قریشی کے خلاف مقدمہ درج کر یا گیا ہے۔ فائل فوٹو اے ایف پی

فیصل آباد: پولیس نے پنجاب کے سابق وزیر قانون رانا ثنااللہ کے گھر پر پیر کو حملے کے لیے لوگوں کو اکسانے پر پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔

ان دونوں رہنما کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی کے مرکزی قائدین شاہ محمود قریشی، عارف علوی اور اسد عمر کے خلاف بھی دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

سابق وزیر قانون کی شکایت پر سمن آباد تھانے میں درج مقدمے میں تحریک انصاف کے کم از کم 500 کارکنوں کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ فیکٹری ایریا اور ڈی ٹائپ کالونی پولیس کی جانب سے بھی پولیس کے کام میں رکاوٹ ڈالنے، لوگوں کی نقل و حرکت کو متاثر کرنے اور لوگوں کو زخمی کرنے کے الزام میں بھی تحریک انصاف کے 500 کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ان افراد کے خلاف پاکستان پینل کوڈ(پی پی سی) کے دہشت گردی کے عمل کے سیکشن 7 کی دفعہ 148، 149، 186، 324، 341، 353 اور 427 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

رانا ثنااللہ نے اپنی شکایت میں الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی نے ملکی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بننے، ملک کو غیر مستحکم کرنے اور انارکی پھیلانے کے لیے فیصل آباد بند کرنے کا اعلان کیا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسلام آباد سے نکلنے سے قبل عمران خان، شیخ رشید، شاہ محمود قریشی اور اسد عمر نے کہا تھا کہ وہ فیصل آباد پہنچ کر میرے گھر کا محاصرہ اور حملہ کریں گے۔

انہوں نے اپنے کارکنوں کو میرے گھر پر حملہ کرنے کا کہا کہ جبکہ عارف علوی نے بھی اپنی پریس کانفرنس میں اسی قسم ی ہدایات جاری کیں۔

سابق وزیر قانون پنجاب نے دعویٰ کیا کہ اویس، راصم یعقوم، یونس جٹ، فرک حبیب، میاں وارث، عتیق، شہاب الدین، انور رامے، عامر، منور منج، جاوید نیاز، شیخ شاہد، طفیل، یونس کمبوہ اور حاجی ریاض کی سربراہی میں 400 سے 500 لوگوں نے میرے گھر پر حملے کی کوشش کی لیکن ن لیگ کے کارکنوں اور پولیس ی موجودگی کی وجہ سے وہ اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہو سکے۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ پولیس نے میرے بیان کو مقدمے کا حصے بنا لیا ہے اور میں نے اپنی درخواست میں جن لوگوں کی نشاندہی کی ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

دوسری جانب تحریک انصاف نے فیصل آباد واقعے کی تحقیقات کے لیے پنجاب حکومت کی تشکیل کردہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کو مسترد کرتے ہوئے اس کی کارروائی میں شرکت سے انکار کردیا ہے۔

صوبائی سیکریٹری ماحولیات، ٹوبہ ٹیک سنگھ کے ڈی پی او ڈاکٹر شہزاد اور ایڈیشنل مکشنر کاظم اعوان پر مشتمل تین رکنی کمیٹی نے فیصل آباد کے ڈی سی او نور الامین مینگل اور کمشنر آفس میں موجود پولیس اہلکاروں کے بیان ریکارڈ کیے۔

انصاف اسٹوڈنٹ فیڈریش کے سینٹرل پریذیڈنٹ فرخ حبیب نے کہا کہ فیکت فائنڈنگ کمیٹی نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو طلب کیا لیکن انہوں نے کارروائی میں شرکت سے انکار کردیا۔

ادھر پی ٹی آئی پنجاب کے صدر اعجاز چوہدری نے تحریک انصاف کے کارکن کی ہلاکت اور مسلح افراد کو ان کی جماعت پر حملہ کرنے کی اجازت دینے کے الزامات کے تحت وزیر پانی و بجلی عابد شیر علی، رانا ثنااللہ اور ڈی سی او کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

hamza Dec 10, 2014 09:00am
buht acha hua khan saahb k saath is sy b ziada hona chahye

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024