• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

سکھر میں فائرنگ، جے یو آئی رہنما خالد محمود سومرو ہلاک

شائع November 29, 2014
خالد محمود سومرو— اسکرین گریب
خالد محمود سومرو— اسکرین گریب

سکھر : صوبہ سندھ کے ضلع سکھر کے ایک نواحی علاقے میں مسلح افراد کے حملے میں جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان گروپ سندھ کے سیکریٹری جنرل اور سابق سینیٹر خالد محمود سومرو ہلاک ہوگئے۔

ڈان نیوز کے مطابق سکھر کے کھوسہ گوٹھ میں مسلح افراد نے ایک مدرسے پر حملہ کرکے جے یو آئی سندھ کے سیکرٹری جنرل خالد محمود سومرو کو قتل کردیا ۔

مسلح افراد نے اس وقت خالد محمود سومرو پر حملہ کیا جب وہ مدرسے میں فجر کی نماز پڑھا رہے تھے جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئے۔

انہیں ہسپتال منتقل کیا جارہا تھا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ گئے۔

واقعے کے بعد ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے جبکہ پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔

جے یو آئی (ف) کے سیکرٹری جنرل سندھ کے ہلاک ہونے کی خبر شہر میں پھیلتے ہی کارکنوں کی بڑی تعداد ہسپتال پہنچ گئی۔

ہسپتال میں خالد محمود سومرو کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا جس کے بعد میت کو لاڑکانہ منتقل کیا جائے گا۔

جبکہ خالد محمود سومرو کے قتل کے بعد سکھرمیں جے یو آئی (ف) کی مقامی قیادت کی جانب سے 3 روزہ سوگ کا اعلان کردیا گیا ہے۔

جے یوآئی کے مقتول رہنما کاتعلق سندھ کے شہر لاڑکانہ سے تھا۔

انہوں نے لاڑکانہ سے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کرنے کے علاوہ مختلف مدارس سے دینی تعلیم بھی حاصل کی۔

ڈاکٹر محمود سومرو کا شمار جے یو آئی کے اہم رہنماؤں میں ہوتا تھا۔ وہ جے یو آئی (ف) کی جانب سے 2006 سے 2012 تک سینیٹ کے رکن بھی رہے۔

جس کے دوران وہ قائمہ کمیٹی برائے فنانس، ریوینیو اینڈ اکنامک افیئر کے علاوہ قائمہ کمیٹی برائے ہیلتھ، سوشل افیئراینڈ ایجوکیشن کے ممبر رہے۔

ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے پسماندگان میں چھ بیٹے، تین بیٹیاں اور بیوہ شامل ہیں جبکہ تیس نومبر بروز اتوار ڈاکٹر محمود سومرو کے بیٹے عطا الرحمان کی شادی بھی تھی۔

ڈاکٹر محمود سومرو پر اس سے قبل بھی چھ بار حملے ہوچکے ہیں، تاہم ساتواں حملہ جان لیوا ثابت ہوا۔

وہ گزشتہ روز پیغامِ امن کانفرنس میں شرکت کے لیے سکھر آئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024