• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

آرمی چیف کی امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ سے ملاقات

شائع November 18, 2014
جنرل آسٹن نے آپریشن ضرب عضب پر پاک فوج کی تعریف کی—ٹوئٹر فوٹو۔
جنرل آسٹن نے آپریشن ضرب عضب پر پاک فوج کی تعریف کی—ٹوئٹر فوٹو۔

واسنگٹن: پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے دورہ امریکا کے دوران فلوریڈا کے شہر تامپا میں سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل لائیڈ جے آسٹن سے ملاقات کی۔

آئی ایس پی آر کے ترجمان میجر جنرل عاصم باجوہ نے ٹویٹر پر اپنے پیغامات میں کہا کہ جنرل آسٹن نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے عزم، پیشہ ورانہ مہارت اور کامیابی پر خراج تحسین پیش کیا۔

انہوں نے آپریشن ضرب عضب پر پاک فوج کی تعریف کی۔ ملاقات میں علاقائی سلامتی اور خطے میں امن پر بھی بات چیت ہوئی۔

ترجمان نے بتایا کہ جنرل راحیل نے پاک افغان فوجی تعلقات میں بہتری اور کشمیر میں ہندوستانی جارحیت پر جنرل آسٹن کو پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔

خیال رہے کہ یہ اکتوبر 2010ء کے بعد سے پاکستانی فوج کے سربراہ کا پہلا امریکی دورہ ہے۔

امریکی اخبار یوایس آرمی ٹائمز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ آرمی چیف کے دورے کے دوران امریکی حکام سے ممکنہ طورپر ڈرون حملوں کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

واشنگٹن میں کونسل برائے خارجہ تعلقات کے ڈینائل مارکے نے اخبار کو بتایا کہ ممکنہ طور پر جنرل راحیل شریف کے ساتھ اس حوالے سے بات چیت کی جائے گی کہ آیا اس سال افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کے بعد پاکستان میں ٹارگٹ حملوں کی امریکی مہم میں ڈرون کا استعمال کیاجانا چاہیے۔

واضح رہے کہ 2016ء میں امریکا تقریباً اپنے تمام فوجیوں کو افغانستان سے واپس بلوالے گا۔

ایک امریکی تھنک ٹینک رینڈ کارپوریشن کے جیسن کیمپبل کہتے ہیں نے آرمی ٹائمز کو بتایا کہ ماضی میں پاکستانی فوج کے رہنماؤں کے برعکس جنرل راحیل شریف خیال کرتے ہیں کہ پاکستان کی سلامتی کے لیے اندرونی خطرات بیرونی سے کہیں زیادہ دہشت انگیز ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024