جہلم، تحریک انصاف کی ریلی پر فائرنگ، 8 زخمی
جہلم کے قریب گرمالہ کے مقام پر پاکستان تحریک انصاف کی ریلی پر فائرنگ کے نتیجے میں آٹھ افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
تحریک انصاف کی جانب سے آج جہلم میں تحریک انصاف کی جانب سے جلسے کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے کارکن ریلی کی شکل میں جلسے میں شرکت کے لئے آ رہے تھے کہ جلسہ گاہ سے تقریباً پانچ کلومیٹر دور گرمالہ کے مقام پر ان پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کر دی۔
فائرنگ سے آٹھ کارکن زخمی ہوئے ہیں جنہیں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال جہلم منتقل کردیا گیا۔ ڈی ایچ کیو ہسپتال کے ایمرجنسی یونٹ میں کام کرنے والے ایک میڈیکل ٹیکنیشن عقیل احمد نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں میں ایک شخص کی سینے میں گولی لگنے کی وجہ سے حالت تشویشناک تھی اس لیے اسے دوسرے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
احمد کے مطابق زخمی ہونے والے دیگر افراد کو جسم کے نچلے حصوں میں گولیاں لگیں تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے پی ٹی آئی کی ریلی پر فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او جہلم سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
'حملے میں چوہدری ندیم ملوث'
تحریک انصاف کے رہنما اعجاز چوہدری نے ڈان سے بات کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اس واقعے میں مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق ایم پی اے چوہدری ندیم ملوث ہیں اس لیے انہیں فوری گرفتار کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اس قسم کے 'اوچھے ہتھکنڈوں' سے گھبرانے والے نہیں ہیں اور تحریک انصاف اپنے جلسے کو ملتوی نہیں کرے گی۔