ٹیکسلا میں داعش کے جھنڈے؟
راولپنڈی: قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پنجاب کے شہر ٹیکسلا سے شدت پسند گروپ دولۃالاسلامیہ (داعش) کے 4جھنڈے قبضہ میں لیے ہیں۔
شام اور عراق میں لڑنے والے اس گروپ کے جھنڈے ٹیکسلا میں پاکستان آرڈیننس فیکٹری کے قریبی علاقے میں بجلی کے کھمبوں پر نصب تھے۔
وفاقی دارالحکومت کے قریبی علاقوں میں داعش کے لیے ہمدردی رکھنے والے مبینہ عناصرکو جڑ سے اکھاڑنے کے لےک تحقیقات کا آغاز ہو چکا ہے۔
ایک سینئر انٹیلی جنس افسر نے ڈان کو بتایا کہ داعش کے مونوگرام والے کچھ جھنڈے پی او ایف کمپلکسی کے مرکزی دروازے کے قریب لہراتے پائے گئے جبکہ کچھ قریبی موجود بجلی کے کھمبوں پر لگے تھے۔
ابھی تک پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کو معلوم نہیں ہو سکا کہ انتہائی محفوظ علاقے میں جھنڈے لہرانے والے کون ہیں اور نہ ہی اس حوالے سے گرفتاریاں سامنے آئی ہیں۔
انٹیلی جنس افسر نے مزید بتایا کہ ' تحقیقات کے دوران علاقہ میں مختلف مقامات پر نصب کیمروں کی مدد سے ملوچ افراد کو شناخت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے'۔
انہوں نے بتایا کہ ملزمان کی شناخت کے لے پرنٹنگ کا کاروبار کرنے والے کچھ مقامی لوگوں سے بھی معلومات اکھٹی کی جا رہی ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے حاصل ہونے والی تصاویر واضح نہیں اور ابھی تک قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس حوالے سے ناکامی کا سامنا ہے۔
'فوٹیج میں کچھ لوگوں کو جھنڈے نصب کرتے دیکھا جا سکتا ہے لیکن حکام کو ابھی تک ان کے چہروں کی واضح تصاویر نہیں مل سکیں جنہیں نادرا کو بھیجا جا سکے'۔
ریجنل پولیس افسر اختر عمر حیات لالیکا نے رابطہ کرنے پر انتہائی محتاط انداز میں بتایا کہ علاقے میں ایک جھنڈا ملنے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں اور انہوں نے معاملہ کی جانچ کے لےک ٹیم بھیج دی ہے۔
انہوں نے داعش کا نام لینے سے گریز کرتے ہوئے بتایا کہ ٹیم نے جھنڈا ملنے کی تصدیق کی ہے تاہم یہ جھنڈا 'کسی تنظیم' کا تھا۔