خیبر پختونخوا کے20فیصد پولیو کیس کراچی سے ہونے کا انکشاف
پشاور : پاکستان میں پولیو وائرس کے پھیلنے کو فاٹا اور صوبہ خیبرپختونخوا سے منسوب کیا جاتا ہے تاہم سرکاری ڈیٹا سے انکشاف ہوا ہے کہ ملک کا سب سے بڑا شہر کراچی کے پی کے اور فاٹا کے مختلف حصوں میں زندگی بھر کے لیے معذور کردینے والے اس وائرس کے پھیلاﺅ میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔
خیال رہے کہ رواں برس اب تک ملک بھر میں 235 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔
ڈان کو دستیاب سرکاری اعدادوشمار کے مطابق خیبرپختونخوا کے 5اضلاع میں پھیلنے والے پولیو وائرس کے 20فیصد واقعات کا تعلق جنیاتی طور پر کراچی سے ملتا ہے، اسی طرح ملک کا یہ بڑا شہر فاٹا میں اس معذور کردینے والے دو فیصد واقعات کا باعث بنا ہے۔
یہ انکشاف اس وقت ہوا ہے جب عالمی ادارہ صحت کی جانب سے حال ہی میں انتباہ جاری کیا گیا تھا کہ کراچی دنیا کو پولیو سے پاک بنانے کی کوشش میں اہم ترین محور کی حیثیت رکھتا ہے،اسی طرح عالمی ادارے نے یہ واضح کیا تھا کہ کراچی سے پولیو کا خاتمہ نہ صرف پاکستان کو اس مرض کا خاتمہ کرے گا بلکہ بحیرہ روم کے دیگر ممالک بھی اس سے محفوظ ہوجائیں گے۔
ڈان کو دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق کراچی سے تعلق رکھنے والے کیسز میں سے 9 فیصد پشاور، 74 فیصد ٹانک، 66 فیصد بونیر، 100فیصد تورغر جبکہ 50فیصد مردان میں سامنے آئے ہیں۔
مجموعی طور پر کے پی اور فاٹا کے 6 فیصد کیسز کا تعلق کراچی سے بتایا جاتا ہے۔
![]() |
| ماہرین کےمطابق والدین کابچوں کوویکسین پلانےسےانکاروائرس کی روک تھام میں رکاوٹ ہے۔۔فوٹو:رائٹرز |
ڈیٹا کے مطابق کے پی اور فاٹا کے 45 فیصد پولیو کیسز کا تعلق شمالی وزیرستان ایجنسی، 22فیصد خیبرایجنسی، 10فیصد جنوبی وزیرستان اور 8فیصد کا پشاور سے ہے۔
جینیاتی تعلق
جینیاتی تعلق کی وضاحت کرتے ہوئے کے پی کے اور فاٹا میں یونیسیف کی پولیو ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر بلال احمد نے بتایا کہ ہر قسم کے پولیو وائرس کی مخصوص جینیاتی طرز ہوتی ہے اور 6 ماہ کے عرصے کے دوران ماحولیاتی نموں کے ٹیسٹوں سے مخصوص وائرس کی شناخت ہوئی جو مختلف علاقوں سے تعلق رکھتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیو ویکسینیشن سے متعلق سیکورٹی خدشات، مہم کا معیار اور متاثرہ افراد تک رسائی ممکنہ طور پر کراچی سے دیگر علاقوں میں اس وائرس کے پھیلاﺅ کے بنیادی عناصر ہوسکتے ہیں۔
اس معاملے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے وزیر مملکت نیشنل ہیلتھ سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ یہ بات فکرمندی کا باعث ہے کہ پولیو کیسز ملک کے دیگر حصوں سے بھی سامنے آرہے ہیں، اس وائرس کے خلاف بنیادی سطح پر اقدامات کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت سندھ کی صوبائی حکومت کو پولیو کے خاتمے کے لیے ہر قسم کی معاونت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔













لائیو ٹی وی