ہم انتظار کرتے رہے، اسپیکر نہیں آئے، شاہ محمود قریشی
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ استعفوں کی تصدیق کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی نے آج کا وقت دیا تھا، پارٹی اراکین مقررہ وقت پر پیش ہوئے لیکن اسپیکر صاحب اپنے چیمبر میں نہیں آئے۔
قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 'پی ٹی آئی اراکین اسپیکر کے احترام میں پیش ہوئے تھے، ہمیں ڈھائی گھنٹے انتظار کرایا گیا لیکن وہ نہیں آئے'۔
مزید پڑھین : پی ٹی آئی کے استعفوں کا معاملہ الیکشن کمیشن کو بھجوانے کا اعلان
'ہم نے چار بجے تک انتظار کیا، جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر نے ہمیں سوا چار بجے تک انتظار کرنے کا کہا، لیکن ساڑھے چار بجے تک بھی اسپیکر قومی اسمبلی اپنے چیمبر میں نہیں آئے'۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 'ہم نے اپنا اخلاقی، قانونی اور سیاسی فرض پورا کردیا ہے، لیکن حکومت نے کچھ نہیں سیکھا'۔
'جمہوریت کا راگ الاپنے والوں نے ماضی کی سیاست سے کچھ نہیں سیکھا'۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پارلیمنٹ کے فلور کو اپنے بنیادی حق کے لیے استعمال کیا، لیکن جمہوریت کی پاسداری کرنے والوں نے آج اس کا مذاق اڑایا ہے۔
'گو نواز گو' کا نعرہ لگاتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ (ن) لیگ اب بھی ’چھانگا مانگا کی سیاست‘ کر رہی ہے۔
استعفوں کا معاملہ تعطل کا شکار
استعفوں کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور اسپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق کے درمیان ڈیڈ لاک تاحال برقرار ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے اراکین اکٹھے اسپیکر کے سامنے پیش ہونے پر بضد ہیں ، جبکہ اسپیکر انفرادی طور پر استعفوں کی تصدیق پر اصرار کررہے ہیں ۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ ان کی طرف سے استعفوں کی تصدیق کے لیے تاخیر نہیں کی جارہی بلکہ اسپیکر خود اس عمل کی راہ میں حائل ہیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں اسپیکر چیمبر کے باہر ڈان نیوز سے بات کرتےہوئے شیریں مزاری کا یہ بھی کہنا تھا کہ تحریک انصاف بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہیں لے گی۔
واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پی ٹی آئی اراکین کو استعفوں کی تصدیق کے حوالے سے انتیس اکتوبر تک کا نوٹس جاری کرتے ہوئے پی ٹی آئی اراکین کو اجتماعی طور پر طلب کیا تھا۔
مزید پڑھیں: استعفی کی تصدیق کے لیے تحریک انصاف کے ارکان کو حتمی نوٹس
تحریک انصاف کے 34 اراکین نے 22 اگست کو قومی اسمبلی میں استعفے جمع کروائے تھے جس کی تصدیق کی حتمی تاریخ 17 اکتوبر تھی مگر کوئی بھی رکن تصدیق کے لیے اسپیکر کے سامنے پیش نہیں ہوا۔
اس سے قب؛ تحریک انصاف نے 29 اکتوبر کو اسپیکر کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔
25 اکتوبر کو کیے گئے اعلان میں شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ 29 اکتوبر کو مستعفی اراکین اکٹھے اسپیکر کے سامنے پیش ہوں گے، اگر حکومت الیکشن دوبارہ کر ادے تو مسئلہ حل ہو جائے گا۔
بلاول بھٹو زرداری کا ٹوئٹر پیغام
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے استعفوں کے معاملے پر پی ٹی آئی اراکین پر طنز کرتے ہوئے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اگر وہ اسپیکر قومی اسمبلی ہوتے تو اب تک تحریک انصاف کے استعفے منظور ہو چکے ہوتے۔
`
I'd've accepted all resignations by now...
Khooab parda hai chilman se lage baithe hain
Saaf chupte bhi nahin saamne aate bhi nahin.
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) October 29, 2014
`
تبصرے (1) بند ہیں