خورشید شاہ کے بیان کے خلاف ایم کیو ایم کا یوم سیاہ
کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کے سربراہ خورشیدشاہ کے بیان کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے ملک بھر میں یوم سیاہ کے ساتھ ساتھ کراچی میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کراچی میں شاہراہ قائدین پر مظاہرے سے خطاب میں ایم کیوایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے لفظ نے خطاب میں کہا کہ پناہ گزینوں اور مہاجروں میں بہت فرق ہوتا ہے، ہجرت عظیم سنت ہے گھر بار چھوڑنے والے کو مہاجر کہتے ہیں ۔
خورشید شاہ کا بیان: " لفظ مہاجر گالی ہے، استعمال نہ کریں "
ان کا کہنا تھا کہ ہماری ہجرت کی وجہ سے ہندوستان پاکستان بن گیا، ہجرت نہ کرتے تو پاکستان ہندوستان ہی رہتا، مہاجر بن کر اپنے حصے کا پاکستان بنا کر آئے تھے۔
ایم کیو ایم کے رہنما نے دعویٰ کیاکہ قیام پاکستان سےپہلے60فیصدزرعی زمینیں ہندوؤں کی ملکیت تھیں، ہندوؤں کی چھوڑی ہوئی زرعی زمینیں مہاجروں کی ہیں۔
خالد مقبول نے کہا کہ ایم کیو ایم کو کہا جا رہا ہے کہ ایک انتہا پسند جماعت بنتی جا رہی ہے لیکن اصل میں پیپلز پارٹی انتہا پسند جماعت بنتی جا رہی ہے۔
ایم کیو ایم کا سندھ حکومت سے علیحدگی کا اعلان
ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے خطاب میں کہا کہ سندھ کے عوام کو وڈیروں کی سیاست سے نجات دلائیں گے، پورے پاکستان کے وسائل پر وڈیروں کا قبضہ ہو رہا ہے۔
فاروق ستار نے مزید کہا کہ خورشید شاہ نے مہاجر لفظ کو گالی کہہ کر اپنی نسبت کو مشکوک بنالیا، غلطی کا اعتراف کرنے کے بجائے دلائل دینا اور بڑی غلطی ہے
ایم کیو ایم کی کال پر ملک گیر یومِ سیاہ
ایم کیو ایم کی کال پر آج ملک گیر یوم سیاہ منایا گیا اور اس موقع پر کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں کاروباری مراکز اور دوکانیں بند رہیں۔
یوم سیاہ پر ایم کیو ایم کے دفاتر پر سیاہ پرچم لہرائے گئے۔
ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے گزشتہ شام ملک بھر میں یوم ِ سیاہ منانے کا اعلان کیا تھا۔
مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کا یوم سیاہ: احتجاجی مظاہرے کا اعلان
یومِ سیاہ کے موقع پر کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
دوسری جانب متحدہ کی کال کے بعد کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے شہر میں تمام پبلک ٹرانسپورٹ بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
ایم کیو ایم کے مظاہرے کے بعد شہر میں ٹرانسپورٹ بحال اور کاروباری مراکز کھلنا شروع ہوگئے۔
ہفتہ وار تعطیل پر ٹرانسپورٹ کی بندش سے شہریوں کو مشکل کا سامنا کرنا پڑا جبکہ رکشہ، ٹیکسی اور دیگر سواریوں کے کرایوں میں بھی دو گنا اضافے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
اس موقع پر شہر میں تمام پیٹرول پمپز اور کارروباری مراکز بند رہے جبکہ جامعہ کراچی میں ہونے والے امتحانات بھی ملتوی کر دیے گئے۔
یاد رہے کہ 17 اکتوبر کو سید خورشید شاہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ لفظ ’مہاجر‘ ان کے لیے گالی ہے اور سندھ میں رہنے والوں کے لیے یہ لفظ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
تاہم بعد میں خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو میں اپنے بیان پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ 'میں مہاجرکو گالی دینے کا سوچ بھی نہیں سکتا اور میرے بیان سے اگر کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تومیں معذرت خواہ ہوں'۔
عوام نے نئے صوبوں کے حق میں فیصلہ دے دیا،الطاف حسین
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ سندھ کے عوام کی اکثریت نے آج بھر پور انداز میں یوم سیاہ منا کر نئے صوبوں کے قیام کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق حیدر آباد میں زونل کمیٹی کے ارکان سے ٹیلیفون پر گفتگو میں الطاف حسین نے کہا کہ اب سندھ اور پورے ملک میں نئے انتظامی یونٹس اور صوبوں کے قیام کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے متعصب وڈیروں نے اردو بولنے والے سندھیوں یعنی مہاجروں کو کبھی سندھی تسلیم نہیں کیا، پیپلز پارٹی اپنے آپ کو قومی جماعت کہتی ہے لیکن پیپلز پارٹی نے ہر دور میں پاکستان کارڈ نہیں بلکہ سندھ کارڈ استعمال کیا۔
ایم کیو ایم کے قائد نے کہا کہ سندھی بولنے والوں اور اردو بولنے والوں کا متفقہ فیصلہ ہے کہ وہ مل کر سندھ سے ظلم کا فرسودہ، جاگیردارانہ اور وڈیرانہ نظام اور کرپٹ کلچر کا خاتمہ کریں گے۔
تبصرے (1) بند ہیں