آئس کریم، بڑی عمر کی خواتین کو ماں بننے میں مدد دیتی ہے
میساچوسیٹس، امریکا: آئس کریم یوں تو ہر ایک کو انتہائی مرغوب ہوتی ہے، لیکن ایک تحقیق کے مطابق اس کے استعمال سے زیادہ عمر کی خواتین کو بچوں کی پیدائش میں مدد مل سکتی ہے۔
امریکی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ڈیری کی مصنوعات کا باقاعدگی کے ساتھ استعمال ایک صحت مند بچے کی پیدائش کے امکان میں نمایاں طور پر اضافہ کرتا ہے۔
امریکا کے میساچوسیٹس جنرل ہسپتال کے فرٹیلیٹی سینٹر میں ماں بننے کی خواہشمند ایسی خواتین جن کی عمریں 35 برس سے زیادہ تھی، کو دوران علاج کہا گیا کہ وہ اپنی خوراک کا ریکارڈ تیار کریں۔
ایسی خواتین جنہوں نے آئس کریم، ملائی، دہی اور دودھ کا سب سے زیادہ استعمال کیا تھا، ان کے ہاں پیدائش کی شرح ان خواتین سے21 فیصد زیادہ رہی، جنہوں نے ڈیری کی مصنوعات کا شاذونادر استعمال کیا تھا۔
ڈیری مصنوعات کے محض تین حصوں کا روزانہ استعمال نمایاں فرق پیدا کرنے کے لیے کافی ہیں۔ یہ آئس کریم کا ایک کپ، ایک گلاس دودھ اور ایک ٹکڑے پنیر کے برابر ہے۔
میسا چوسیٹس جنرل ہسپتال کے ڈاکٹر جارج شیورو جو اس تحقیق کی قیادت کررہے تھے، کا کہنا ہے کہ گائے کے دودھ میں ایسے ہارمونز شامل ہوتے ہیں، جو رحمِ مادر میں تخلیق کے امکانات کو بہتر بناتے ہیں۔
انہوں نے بتایا ’’ہم نے اس تحقیق کے دوران دریافت کیا کہ ایسی خواتین جو اپنی غذا میں ڈیری کی مصنوعات کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرتی ہیں، ان میں پیدائش کے امکانات کہیں زیادہ ہوتے ہیں۔‘‘
ڈیری کی مصنوعات میں پروجسٹرون ہارمون بھی شامل ہوتا ہے، جس سے رحم مادر کی کارکردگی بہتر ہوجاتی ہے اور اس میں جنین باآسانی نشوونما پاسکتا ہے۔ پروجسٹرون خواتین کی بڑھتی عمر کے اثرات کو کم کرنے کے حوالے سے بھی جانا جاتا ہے۔
یہ ریسرچ ہوائی میں امریکی سوسائٹی برائے تولیدی میڈیسن کو پیش کی گئی ہے۔