آسٹریلیا میں مردہ دل کی کامیاب ٹرانسپلانٹیشن
سڈنی: آسڑیلیا کے ماہرین قلب نے طب کے شعبے میں ایک اہم کارنامہ سر انجام دیتے ہوئے ایک مردہ دل کو کامیابی سے ٹرانسپلانٹ کیا ہے۔
اس کامیابی کے ساتھ اب اعضاء کو عطیہ کیے جانے کے طریقہ کار میں انقلاب لایا جا سکتا ہے۔
اب سے قبل ڈاکٹرز صرف اُن افراد کے دل ضرورت مند مریضوں میں ٹرانسپلانٹ کیا کرتے تھے، جنھیں دماغی طور پر مردہ قرار دیا جا چکا ہوتا تھا۔
اس طریقے میں مطلوبہ عضو کو عطیہ کرنے والے فرد کے جسم سے نکال کر پہلے برف میں محفوظ کیا جاتا تھا اور پھر مریض کے جسم میں لگایا جا تا تھا۔
تاہم سڈنی کے سینٹ ونسنٹ ہسپتال اور وکٹر چانگ کارڈیک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے اب ایک ایسی تکنیک ایجاد کی ہے جس کی مدد سے وہ دل جس کی دھڑکن 20 منٹ قبل بند ہو چکی ہو، کسی بھی دوسرے مریض کے جسم میں ٹرانسپلانٹ کیا جا سکتا ہے۔
اب تک اس طریقے کی مدد سے تین افراد میں دل ٹرانسپلانٹ کیے جا چکے ہیں، جن میں سے دو افراد صحت مند ہو چکے ہیں ،جبکہ ایک مریض جس کا حال ہی میں دل ٹرانسپلانٹ کیا گیا ہے، انتہائی نگہداشت میں ہے۔
یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز کے ایسوسی ایٹ پروفیسر سرجن کمود ڈھٹل نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس طریقہ میں عطیہ کیا جانے والا دل ایک خاص مشین جسے ‘ہارٹ ان بکس’ کہا جا تا ہے، میں ایک خاص محلول میں رکھا جاتا ہے، جس کے بعد اسے مریض کے جسم میں ٹرانسپلانٹ کردیا جاتا ہے۔
ماہرین طب کے مطابق اس تکنیک کی بدولت عطیہ کیے جانے والے اعضاء کی کمی کو پورا کیا جا سکے گا۔