لفظ 'مہاجر' کوگالی قرار دینے پر خورشید شاہ کو توہین کا نوٹس
کراچی: کراچی کی مقامی عدالت نے لفظ مہاجر کو 'گالی' کہہ کر توہین عدالت اور خلفائے راشدین کی توہین کی درخواست پر پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف سید خورشید شاہ کو نوٹس جاری کردیا ہے۔
نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق جمعرات کو سید خورشید شاہ کے خلاف دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ انہوں نے گزشتہ دنوں میڈیا سے بات کرتے ہوئے لفظ مہاجر کو 'گالی' قرار دیا تھا، جو توہین رسالت اور خلفائے راشدین کی توہین کے مترادف ہے۔
خورشید قصوری اور نذیر بروہی سمیت نو افراد کی جانب سے دائر کی گئی اس درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ پولیس کو ہدایت کی جائے کہ خورشید شاہ کو تین دن میں گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ دائر کیا جائے۔
بعد ازاں خورشید قصوری نے ابتدائی دلائل میں کہا کہ سید خورشید شاہ کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا جا رہا اور نہ ہی انہیں گرفتار کیا گیا ہے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد سید خورشید شاہ، آئی جی سندھ اور بریگیڈ تھانے کے ایس ایچ او کو جواب طلبی کے لیے اٹھائیس نومبر تک کا نوٹس جاری کردیا ہے۔
یاد رہے کہ 17 اکتوبر کو سید خورشید شاہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ لفظ ’مہاجر‘ ان کے لیے گالی ہے اور سندھ میں رہنے والوں کے لیے یہ لفظ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: لفظ مہاجر گالی ہے، استعمال نہ کریں، خورشید شاہ
جس پرمتحدہ قومی موومنٹ کے رہنما حیدر عباس رضوی نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں پوری ’مہاجر‘ قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔
تاہم بعد میں خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے بیان پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ 'میں مہاجرکو گالی دینے کا سوچ بھی نہیں سکتا اور میرے بیان سے اگر کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تومیں معذرت خواہ ہوں'۔
ان کا کہنا تھا کہ سب سے پرانا تاریخی مہاجر تو میں خود ہوں۔