سیالکوٹ: ورکنگ باؤنڈری پر پھر فائرنگ کا تبادلہ
سیالکوٹ: ورکنگ باؤنڈری پر واقع بجوات اور پکھلیاں سیکٹرز میں اتوار کی صبح ایک مرتبہ پر ہندوستانی سیکیورٹی فورسز(بی ایس ایف) اور چناب رینجرز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، تاہم کسی قسم کے جانے نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
پاک فوج کے شعبہِ تعلقاتِ عامہ یعنی آئی ایس پی آر کے مطابق چناب رینجرز نے ہندوستانی فائرنگ کا بھرپور جواب دیا جس کے بعد فائرنگ کا سلسلہ تھم گیا۔
ذرائع کے مطابق اتوار کی صبح ہونے والے فائرنگ کے تبادلے میں بھاری ہتھیاروں کا بھی استعمال کیا گیا۔
اس سے ایک روز قبل یعنی ہفتے کو ہندوستانی میڈیا رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان نے ایل او سی پر بی ایس ایف کی چوکی پر موجود جوانوں کو بلااشتعال فائرنگ کا نشانہ بنایا، لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
خیال رہے کہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان فائرنگ کے واقعات میں دونوں جانب اب تک کم از کم 19 افراد ہلاک اور 50 کے قریب زخمی ہوچکے ہیں، جبکہ کئی املاک اور مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
ہلاک ہونے والے 12 افراد کا تعلق پاکستان سے ہے۔
ماضی میں بھی ہندوستان اور پاکستان دونوں ایک دوسرے پر متواتر ایل او سی (لائن آف کنٹرول) پر فائر بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان 2003ء میں جنگ بندی کا معاہدہ ہوا تھا، لیکن گزشتہ کچھ عرصے سے اس معاہدے کی خلاف ورزی کے باعث پاکستان اور ہندوستان کے فوجیوں کے ساتھ ساتھ سرحد پر عام آبادی بھی نشانہ بنی ہے۔
ایک جانب فائرنگ اور گولہ باری سے جہاں اطراف کی آبادیوں میں جانی و مالی نقصان ہو رہا ہے، وہیں ان واقعات نے پاک، انڈیا تعلقات میں بھی کشیدگی پیدا کی ہے۔
تازہ واقعہ پر پاکستان حال ہی میں سفارتی سطح پر ہندوستانی حکومت سے اپنا احتجاج ریکارڈ کرواچکا ہے، لیکن سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں ختم نہیں ہوسکی ہیں۔
پاکستان نے اقوامِ متحدہ سمیت عالمی برادری سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان پیدا ہونے والی اس کشیدگی کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔