• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

معذور لڑکی کو جنسی غلام بنانے پر پاکستانی جوڑے کو سزا

شائع October 17, 2014
تقریباً ایک دہائی تک جنسی غلام بنانے کے جرم پر پاکستانی میاں بیوی کو ایک لاکھ ساٹھ ہزار ڈالرز جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ —. فائل فوٹو
تقریباً ایک دہائی تک جنسی غلام بنانے کے جرم پر پاکستانی میاں بیوی کو ایک لاکھ ساٹھ ہزار ڈالرز جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ —. فائل فوٹو

لندن: یہاں کی ایک عدالت نے ایک گونگی بہری لڑکی کو برطانیہ اسمگل کرنے اور تقریباً ایک دہائی تک غلام بنائے رکھنے کے جرم پر پاکستانی میاں بیوی کو ایک لاکھ ساٹھ ہزار ڈالرز جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

پاکستان سے دس سال کی عمر میں اسمگل کی جانے والی لڑکی کو 85 برس ے الیاس اشعر نے متعدد بار جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا، جو اپنی 69 برس کی بیوی طلعت کے ساتھ اس لڑکی کو اپنی خدمت کرنے پر بھی مجبور کرتا تھا۔

تفتیش کاروں نے اس لڑکی کو ان دونوں کے پانچ کمروں کے مکان کے تہہ خانے میں ایک پلنگ پر سوتے ہوئے دریافت کیا تھا۔ یہ تفتیش کار منی لانڈرنگ کے الزامات کی تحقیقات کررہے تھے۔

اب وہ بیس برس کی ہے، اس نے گزشتہ سال مقدمہ میں گواہی دینے کے لیے اشاروں کی زبان سیکھی تھی۔

سالفورڈ کے چیف سپریٹنڈنٹ میری ڈوئل نے کہا کہ یہ رقم اس لڑکی کی زندگی کے ان قیمتی برسوں کو واپس تو نہیں لاسکے گی جو اس خوفناک صورتحال میں گزرے تھے، تاہم اس کو اپنی زندگی کو آگے بڑھانے میں مدد کریں گے۔

انہوں نے کہا ’’مجھے یقین ہے کہ آج کا یہ فیصلہ انسانی اسمگلنگ کے کسی بھی متاثرہ فرد کو امید کی ایک کرن دے گا۔‘‘

یہ اس تہہ خانے کی تصویر ہے، جہاں اس معذور لڑکی نے تقریباً دس برس گزارے۔ —. فائل فوٹو
یہ اس تہہ خانے کی تصویر ہے، جہاں اس معذور لڑکی نے تقریباً دس برس گزارے۔ —. فائل فوٹو

یاد رہے کہ گزشتہ سال برطانیہ کی ایک عدالت نے 84 سالہ الیاس اشعر کو 13 برس قیدکی سزا اور اس کی بیوی طلعت اشعر کو پانچ برس قید کی سزا سنائی تھی۔

جبکہ اس عمر رسیدہ جوڑے کی 46 سالہ بیٹی فائزہ کو 300 گھنٹے کی’کمیونٹی سروس‘ کی سزا دی گئی تھی۔

برطانوی حکام نے اس 20 سالہ لڑکی کو 2009ء میں بازیاب کرایا تھا۔

اس وقت الیاس اشعر کو ریپ کے 13 الزامات کا بھی مجرم قرار دیا گیا تھا، الیاس اور ان کی اڑسٹھ سالہ بیگم طلعت کو اس سے قبل انسانی سمگلنگ اور مراعات کے فراڈ میں مجرم قرار دیا جا چکا ہے۔

معذور لڑکی کا نام قانونی وجوہات کی وجہ سے ظاہر نہیں کیا گیا تھا۔

بدھ کے روز عدالت نے انہیں حکم دیا کہ وہ لڑکی کو ایک لاکھ ساٹھ ہزار ڈالرز ادا کریں بصورت دیگر انہیں مزید دو سال قید کی سزا کاٹنا ہوگی۔

اس کے علاوہ مانچسٹر کراوٴن کورٹ نے ان دونوں میاں بیوی کو یہ حکم بھی دیا ہے کہ وہ جعلی کلیم پر حاصل کی گئی 42 ہزار پونڈ کی امدادی رقم بھی واپس کرے۔ مزید یہ کہ انہیں ملکی اخراجات تین لاکھ 21 ہزار پونڈ بھی ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

راضیہ سید Oct 18, 2014 01:40pm
اس خبر کو پڑھنے کے بعد بندہ اس شخص کی ذہنی پستی پر افسوس کرے ، اس بچی کی بے بسی پر یا ان جیسے لوگوں کی خدا خوفی پر ، میں اس ادھیڑ عمر شخص سے صرف یہی سوال کر لوں کہ کیا اس معسوم بچی کے ساتھ ظلم کرتے ہوئے تمھیں اپنی بیٹی یا نہیں آئی یا آپ نے یہ سوچ لیا کہ کسی کے ہاتھ تمھاری بیٹی تک نہیں پہنچ سکتے ، چاہے دیر سے ہی سہی ، میں نے بہت مرتبہ مشاہدہ کیا کہ ہمارے معاشرے میں کئی ایسے بیمار ذہنیت کے مرد موجود ہیں جو ان بچیوں ، لڑکیوں یا خواتین کو استحصال کا شکار بنانے سے کبھی نہیں چوکتے خواہ وہ کسی بھی لیول پر ہوں اور اگر ان کی بیٹیوں کے بارے میں کوئی بھی بات کی جائے تو ان میں برداشت کا لفظ بھی کھو جاتا ہے ، کیا ہم اتنی بات بھی بحثیتت مسلمان بھول گئے ہیں کہ ہمارے نبی نے خطبہ حجتہ الوداع پر یہ تاکیس کی تھی کہ ایک دوسرے کا مال ، دولت ، حرمت اور عزت تم پر حرام ہے ، کاش ہم دوسروں کی بیٹیوں کو بھی اوپن ٹارگٹ تصور نہ کریں کہ خدا کی لاٹھی بے آواز ہوا کرتی ہے ۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024