اسلام آباد: ریڈ زون سے کنٹینرز ہٹا دیئے گئے
اسلام آباد: دارالحکومت کی انتظامیہ نے بالآخر دو ماہ سے زائد عرصے کے بعد اسلام آباد کے ریڈ زون سے تمام کنٹینرز ہٹا دیئے۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان کی ہدایت پر پی ٹی وی، ريڈيو پاکستان، فرانس چوک، فینسی گیٹ اور سيکرٹريٹ کے سامنے لگے کنٹینرز ہٹا دیئے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ پاکستان چوک، سرينا، مارگلہ روڈ، ایوب چوک اور کنونشن چوک پر رکھے کنٹینرز بھی ہٹاکر راستے کھول دیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق عوام کی مشکلات کا سبب بننے والے مزيد کنٹينرز بھی ہٹائے جانے کا امکان ہے، تاہم شاہراہِ دستور پر وزیراعظم ہاؤس کی جانب جانے والے راستے پر لگائے گئے کنٹینرز نہیں ہٹائے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد کے شہری محاصرے میں
یہ کنٹرینرز چودہ اگست سے پاکستان عوامی تحريک (پی اے ٹی) اور پاکستان تحريک انصاف (پی ٹی آئی) کے دھرنوں کے باعث اسلام آباد کے مختلف داخلی اور خارجی راستوں پر لگائے گئے تھے، تاکہ دونوں جماعتوں کے شرکاء کو اسلام آباد میں داخلے سے روکا جائے۔
تاہم چودہ اگست کو پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے شرکاء مرکزی شاہراہوں سے کنٹینرز ہٹا کر اسلام آباد میں داخل ہوگئے۔
اگرچہ وزارت داخلہ نے دونوں جماعتوں کے قیادت کو آبپارہ میں احتجاج کی اجازت دی تھی، تاہم انتظامیہ نے ریڈ زون کی جانب جانے والی سڑکوں سے کنٹینرز نہیں ہٹائے تھے۔
مزید پڑھیں:مارچ روکنے کیلئے اسلام آباد سیل
اٹھارہ اگست کو عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری نے ریڈ زون کی جانب مارچ کو اعلان کیا اور شرکاء ریڈیو پاکستان چوک پر لگائے کنٹینرز ہٹا کر ریڈ زون میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
تیس اگست کو دھرنا قائدین نے اپنے شرکاء کو وزیراعظم ہاؤس کی طرف مارچ کی اجازت دی اور شرکاء کنٹینرز ہٹا کر پارلیمنٹ ہاؤس، پی ٹی وی کی عمارت اور سیکریٹیریٹ کی عمارتوں میں داخل ہوگئے، تاہم اس کا اختتام تشدد پر ہوا۔
بارہ اکتوبر کو عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری فیصل آباد میں جلسے کے لیے روانہ ہوئے تو ان کے ہمراہ شرکاء کی ایک بڑی تعداد بھی دھرنا چھوڑ گئی۔
فی الوقت ڈی چوک پر پی اے ٹی کے تقریباً دو سو شرکاء موجود ہیں۔