'سانحہ ملتان کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے'
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ نے حکومت سے سے مطالبہ کیا ہے کہ سانحہ ملتان کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ملتان میں ہونے والے تحریکِ انصاف کے جلسے کے ذمہ داروں کا تعین کا جانا چاہیے اور یہ بھی واضح ہونا چاہیے کہ آیا جلسے کی انتظامیہ اس واقعہ کی ذمہ دار ہے یا پھر ضلعی انتظامیہ۔
این اے 149 پر ضمنی انتخابات سے قبل جمعے کو ملتان میں تحریک انصاف کے جلسے کے دوران بھگدڑ مچنے سے سات افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ تحریک انصاف کی قیادت کی جانب سے ان ہلاکتوں کا ذمہ دار شہری انتظامیہ کو ٹھہرایا جا رہا ہے۔
قائدِ حزبِ اختلاف کا کہنا ہے کہ خورشید شاہ نے کہا کہ تحریک انصاف دوہرے معیار کی حامل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہنا تھا کہ ایک طرف الیکشن میں حصہ نہیں لے رہے دوسری طرف 'خرگوش کے نشان' کو بلے میں تبدیل کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔
ہندوستان کے ساتھ کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر پیش آنے والے واقعات پر ان کا کہناتھا کہ کنٹرول لائن کی صورتحال کے جائزے کے لیے بین الاقوامی مبصرین آنے چاہئیں۔
پانچ اکتوبر سے شروع ہونے والے فائرنگ کے واقعات میں اب تک پاکستان اور ہندوستان دونوں جانب 20 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر پاکستانی ہیں۔
ہندوستان کے نئے وزیراعظم نریندر مودی سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہتر کرنے کے حوالے سے کافی امیدیں وابستہ کی جا رہی تھیں تاہم گزشتہ جمعرات کو ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اپنی فوج کو پاکستان پر 'گولوں کی بارش' کرنے کے حکم کے بعد ہندوستانی پالیسی میں تبدیلی دیکھی جا سکتی ہے۔
خورشید شاہ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ دونوں ملک ایٹمی طاقت ہیں اور ہندوستانی وزیراعظم کو موقع ملا ہے کہ پاکستان سے تعلقات بہتر بنائے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کمیٹی چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے طریقہ کار کا جائزہ لے رہی ہے اور ہم یہ چاہتے ہیں نیا چیف الیکشن کمشنر انتخابی اصلاحات کے بعد آئے۔