ملتان:ن لیگی کارکنوں کا شیخ رشید کے ہوٹل پر حملہ
ملتان: حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ -نواز کے کارکنوں نے جمعرات کو اس ہوٹل کا گھیراؤ کرتے ہوئے عمارت پر انڈے پھینکے جہاں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید ٹھرے ہوئے تھے۔
شیخ رشید جمعہ کو پاکستان تحریک انصاف کے جلسے میں شرکت کے لئے بدھ کو ملتان پہنچے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب انہوں نے ہوٹل کے مدمقابل ملتان پریس کلب آنا تھا، جہاں ان کی پریس کانفرنس شیڈول تھی۔
صحافیوں نے بتایا کہ انڈے اور 'گو عمران گو' کے بینر اٹھائے کچھ ن-لیگی کارکن ہوٹل کے باہر جمع ہوئے اور عمران خان اور شیخ رشید کے خلاف نعرے لگانے لگے۔
کارکنوں نے ہوٹل کی لابی میں بھی گھسنے کی کوشش کی، جہاں شیخ رشید بیٹھے ہوئے تھے۔ تاہم، ہوٹل انتظامیہ شیخ رشید کو ان کے کمرے تک پہنچانے میں کامیاب رہی۔
پولیس کی نفری نے موقع پرپہنچتے ہوئے ہجوم کو منتشر کر دیا۔اسی دوران پی ٹی آئی کے کارکن بھی آن پہنچے۔
بعد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید نے اعلان کیا کہ وہ 'ہوٹل پر حملہ کرنے اور گاڑیوں کو نقصان پہنچانے والے ن-لیگی کارکنوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی نہیں کریں گے'۔
'میں مقدمہ درج نہیں کراؤں گا۔ میں حملہ میں ملوث کارکنوں کو معاف کرتا ہوں۔
شیخ رشید نے کہا کہ 'گو نواز گو' کا نعرہ، جو انہوں نے فیصل آباد میں ایک جلسے کے دوران متعارف کرایا تھا، اب قومی نعرہ بن چکا ہے۔ 'ہم عوام کی بہتری کے لئے نظام میں تبدیلی چاہتے ہیں'۔
انہوں نے الزام لگایا کہ گزشتہ سولہ مہینوں کے دوران 69 سرکاری اداروں میں ایک بھی بھرتی میرٹ پر نہیں ہوئی۔
انہوں نے نواز اور شہباز شریف کو ہوٹل پر حملہ کا ذمہ دارٹھراتے ہوئے کہا کہ 'ایسے واقعات سے خانہ جنگی شروع ہو سکتی ہے'۔
'ن- لیگ میں شامل کچھ لوگ مارشل لاء چاہتے ہیں'۔
جمعرات کو ہی پی ٹی آئی کے طارق نعیم اللہ کی گاڑی کو بھی ن -لیگی کارکنوں نے گھیرے میں لے لیا لیکن اپنے کچھ ساتھیوں کی مداخلت پر انہوں نے محاصرہ ختم کر دیا۔
دوسری جانب، جاوید ہاشمی نے دعوی کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے جلسے سے این اے-149 میں ضمنی الیکشن کے نتائج پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ' حلقے کی عوام نے یک طرفہ طور پر میرے حق میں فیصلہ سنا دیا ہے'۔