انڈین فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ جاری، مزید دو ہلاکتیں
سیالکوٹ: ورکنگ باؤنڈری پر ہندوستان کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کا سلسلہ گزشتہ چار روز سے جاری ہے، جس میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد اب 12 ہوگئی ہے، جبکہ 43 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
سیالکوٹ کی ورکنگ باؤنڈری پر واقع مختلف سیکٹرز پر فائرنگ اور گولہ باری سے جہاں جانی نقصان ہوا ہے وہیں متعدد مکانات اور املاک کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
سیالکوٹ سے ڈان نیوز کے نمائندے عمران صادق نے بتایا ہے کہ چارواہ اور مختلف سیکٹرز پر ہندوستان کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ مسلسل جاری ہے، جبکہ پاکستان کی جانب سے چناب رینجرز کے جوان ہندوستانی فائرنگ کا بھرپور جواب دے رہے ہیں۔
![]() |
فائرنگ اور گولہ باری میں بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا جارہا ہے— رائٹرز فوٹو۔ |
آخری اطلاعات آنے تک چار واہ سیکٹر پر مختلف مقامات پر فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ جاری رہا، جس میں بھاری ہتھیاروں کا بھی استعمال کیا جارہا ہے۔
جمعرات کی صبح چارواہ سیکٹرز پر ہندوستان کی فائرنگ اور گولہ باری سے مزید دو افراد کی ہلاکت ہوئی ہے جن میں ایک خاتون بھی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والا شخص اعظم اور خاتون کا تعلق چارواہ سیکٹر کے ایک گاؤں ہرپال سے تھا، جو ہندوستانی افواج کی فائرنگ کا نشانہ بنے۔
اس سے قبل گزشتہ رات بھی چارہ اور چپڑار سیکٹر پر ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ سے دو افراد زخمی ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ پاکستان کی جانب سے کچھ روز قبل فائرنگ کے ان واقعات پر ہندوستان سے سفارتی سطح پر سخت احتجاج کیا گیا تھا۔
ہندوستان کا سترہ شہریوں کی ہلاکتوں کا دعویٰ
دوسری جانب انڈین میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان متنازع سرحدی محاذ لائن آف کنٹرول اور سیالکوٹ کی ورکنگ باؤنڈری پر گزشتہ ایک ہفتے سے پاکستانی چناب رینجرز کی فائرنگ سے کم سے کم 17 شہری ہلاک ہوئے ہیں۔
ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق تازہ واقعہ میں مزید تین عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ حالیہ چند ہفتوں کے دوران ہندوستان کی جانب سے پاکستانی سرحدی علاقے میں فائرنگ کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور متعدد بار دونوں ملکوں کے درمیان سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔
گزشتہ سال دسمبر میں پاکستان اور ہندوستان نے ایل او سی سیز فائر معاہدے 2003 کی پاسداری کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا، لیکن اس کے باوجود اس قسم کے واقعات کا سلسلہ رک نہیں سکا ہے۔
رواں سال اگست کے مہینے میں سیالکوٹ کی ورکنگ باؤنڈری پر بھی متعدد بار ہندوستان کی طرف سے فائرنگ اور گولہ باری کی گئی جس میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے، جبکہ متعدد مویشی بھی ہلاک ہوگئے تھے۔
پاکستان نے ہندوستان سے فوری طور پر ایل او سی اور ورکنگ باﺅنڈری پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں اور بلااشتعال شیلنگ روکنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
یہ مطالبہ وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و خارجہ امور سرتاج عزیز نے اپنے بیان میں کیا۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق سرتاج عزیز نے کہا کہ بدقسمتی سے ایل او سی اور ورکنگ باﺅنڈری پر قیام امن کی تمام تر کوششوں کو ہندوستان نے تعاون نہ کرکے ناکام بنادیا ہے۔
ادھر سرحد پر کشیدہ صورتحال کے پیشِ نظر وفاقی حکومت نے قومی سلامتی کمیٹی کا ایک اہم اجلاس بھی طلب کرلیا ہے جس میں حالیہ کچھ دنوں میں پیش آنے والے فائرنگ کے واقعات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
سرکاری حکام کے مطابق یہ اجلاس دس اکتوبر کو اسلام آباد میں متوقع ہے، جس کی صدارت وزیراعظم نواز شریف کریں گے۔
تبصرے (2) بند ہیں