پیپلزپارٹی ،جماعت اسلامی سیاسی تعطل مذاکرات سےحل کرنےپرمتفق
لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے ملک میں جاری سیاسی تعطل کو مذاکرات سے حل کرنے پر زور دیا ہے۔
پی پی پی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر پاکستان آصف زرداری نےجماعت اسلامی کے امیر سراج الحق سے منصورہ میں ملاقات کی۔
دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
آصف زرداری کے ہمراہ مخدوم امین فہیم، منظور وٹو، قمر زمان کائرہ اوریوسف رضا گلانی جبکہ سراج الحق کے ساتھ فرید پراچہ ملاقات میں شریک تھے۔
ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے کو چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا ایجنڈہ مسائل کا حل اور ملک کی تمام سیاسی قوتوں کو ساتھ ملانا ہے، سیاسی جماعتوں کو اپنی سوچ بدلنا ہوگی کیونکہ دنیا بدل رہی ہے۔
آصف زرداری نے کہا کہ کچھ لوگ خاندانی سیاست کے الزامات لگاتے ہیں ان کو شکر ادا کرنا چاہیے کہ سیکورٹی رسک کے باوجود ہمارے بچے سیاست میں آنا چاہتے ہیں، پیپلز پارٹی کا چیئرمین صرف 27 سال کا ہے۔
آصف زرداری نے مزید کہا کہ پاکستان کو سب نے مل کر بنانا ہے یہ کام اکیلے نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب بجلی کا بل بڑھتا ہے تو عوامی رد عمل سامنے آتا ہے، مستقبل میں پاکستان کو 50 سے 60ہزار میگاواٹ بجلی کی ضرورت پڑے گی، سندھ میں صرف ہوا سے 40ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔
اس موقع پر سراج الحق کا کہنا تھا کہ مرکزی حکومت عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرتی تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتے، جماعت اسلامی جمہوریت کے استحکام کے لیے کوششیں جاری رکھے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاست میں نئی روایت ڈالی جا رہی ہے، دونوں پارٹیوں کی خواہش ہے کہ سیاسی جماعتوں میں رابطہ ہو اور عام آدمی کی مشکلات کے بارے میں سوچا جائے۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ پاکستان کا آئین ایک زنجیر ہے جس نے چاروں صوبوں کو جوڑ رکھا ہے اور اسی آئین کو بچانا ہے، جمہوریت ایک نعمت ہے، اس نعمت کا فائدہ عام آدمی تک نہیں پہنچ رہا، ماضی کی سیاست چھوڑ کر نئے سیاسی جمہوری کلچر کو اپنانا ہوگا۔