• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

ملک میں عبوری حکومت آنے کا امکان ہے، پرویز مشرف

شائع October 1, 2014
فائل فوٹو—
فائل فوٹو—

کراچی: پاکستان کے سابق فوجی صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ دھرنوں کے باعث ملک میں ایسی عبوری حکومت آسکتی ہے جو پاک فوج کی حمایت کے ساتھ تبدیلی کے ایجنڈے پر کام کرے گی۔

ایک نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے سابق صدر کا کہنا تھا کہ دھرنے والے جو تبدیلی مانگ رہے ہیں اس سے ایک عبوری حکومت کے برسر اِقتدار آنے کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ حکومت تبدیلی کے لیے مکمل طور پر بااختیار ہوگی۔

ان کا کہنا اس حکومت کو ہر طرح کی فوجی اور عدالتی حمایت حاصل ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ وہ طاہرالقادری اور عمران خان کی ذاتی طور پر حمایت نہیں کرتے لیکن ان کی باتیں درست ہیں۔

سابق صدر کا کہنا تھا کہ ہر فرد چاہتا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل کیا جائے۔ پرویز مشرف نے کہا کہ ملک کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ انتخابات میں بڑے پیمانے پردھاندلی ہوئی تھی۔

اُن کا کہنا تھا کہ وفاق کا صوبوں پر کنٹرول ختم ہوتا جارہا ہے، جبکہ مرکز کو اب رائے ونڈ میں منتقل کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کی وجہ سے ملک تیزی سے نیچے جارہا ہے اور یہ ایک نازک مرحلہ ہے۔

سابق صدر نے یہ بھی کہا کہ اگر صورتحال پر قابو نہ پایا گیا تو کچھ بھی ہوسکتا ہے۔

خیال رہے کہ سابق فوجی حکمران کی جانب سے یہ بات ایسے وقت کی گئی ہے جب ایک جانب گزشتہ ایک ماہ سے بھی زائد عرصے سے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان اور عوامی تحریک کے چیف ڈاکٹر طاہر القادری ملک میں تبدیلی اور انقلاب کا نعرہ لیے اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنا دیے ہوئے ہیں۔

گزشتہ سال ہونے والے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف عمران خان نے رواں سال چودہ اگست کو لاہور سے اسلام آباد تک مارچ کیا تھا اور اپنے مطالبات کے تسلیم کیے جانے تک دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا۔

عمران خان کا اولین مطالبہ ہے کہ وزیراعظم نواز شریف اپنے عہدے سے مستعفی ہوں، کیونکہ جب تک وہ وزارتِ عظمیٰ کے عہدے پر موجود ہیں انتخابات میں دھاندلی کی آزادانہ تفتیش نہیں ہوسکتی ہے۔

دوسری طرف نظام کی تبدیلی اور انقلاب کا نعرہ لیے عوامی تحریک کے کارکنان بھی اپنے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری کی سربراہی میں اسلام آباد میں دھرنا دیا ہوا ہے۔

ڈاکٹر طاہر القادری کا ایک مطالبہ یہ بھی ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کو سزائیں دی جائیں اور نواز شریف اور ان کے بھائی شہباز شریف پر قتل کا مقدمہ چلایا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024