• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm

مووی ریویو: دی پرنس — انسپائر کرنے میں ناکام

شائع September 30, 2014

ڈائریکٹر برائن ملر کی 'دی پرنس' بظاہر 'ٹیکن' کا ایک ویرینٹ ہے، پر اس میں نہ تو اس کی تیزی ہے اور نہ ہی تھرل- پروڈیوسر اور ڈائریکٹر نے ناظرین کو للچانے کے لئے بروس ولس، جان کوسک اور کرٹس '50 سنٹس' جیکسن جیسے نام استعمال کئے ہیں تاہم تقریباً تمام کاسٹ کی جانب سے مجموعی طور پر روبوٹ جیسی پرفارمنسز اور کمزور پلاٹ کی وجہ سے یہ فلم ناظرین کی دلچسپی فلم قائم رکھنے میں ناکامی رہی-


پلاٹ


جیسن پیٹرک
جیسن پیٹرک 'دی پرنس' کے ایک منظر میں

پرنس یا پال (جیسن پیٹرک)، ایک عام سا اوسط درجے کا مکینک ہے جس کی بیوی مر چکی ہے اور اس کی ایک بیٹی ہے جس کا نام بیتھ (جیا منٹگنا) ہے، جو کسی دوسرے شہر میں کالج اٹینڈ کر رہی ہے- فلم صحیح معنوں میں تب شروع ہوتی ہے جب پال اپنی بیٹی کو فون کرتا ہے جسے اس کی بیٹی کے بجائے کوئی دوسرا اٹینڈ کرتا ہے اور وہ بیتھ کے بارے میں کوئی تسلی بخش جواب بھی نہیں دیتا- لہٰذا، ایک تشویش میں مبتلا باپ فوری طور پر نیو اورلینز کے لئے نکل پڑتا ہے، تاہم یہ تو صرف آغاز ہے-

بروس ولس
بروس ولس 'دی پرنس' کے ایک سین میں

پال کا ایک داغدار ماضی ہے، وہ نیو اورلینز میں ایک قاتل ہوا کرتا تھا اور ایک موقع پر وہ غلطی سے ایک موب باس، عمر (بروس ولس) کی بیوی اور بچی کو قتل کر دیتا ہے جس کے بعد سے عمر، اس سے بدلہ لینے کے لئے پال کے پیچھے پڑ جاتا ہے، وہ اس کے سر پر انعام بھی مقرر کر دیتا ہے-

پال یہ سب جانتا ہے تاہم اپنی بیٹی کی تلاش کے لئے اب اسے اپنی ماضی کی غلطیوں کا کفارہ ادا کرنا ہے اور وہ اس کے لئے تیار ہوتا ہے-

نیو اورلینز پہنچنے کے بعد اسے اپنی بیٹی کی ایک دوست انجیلا (جسیکا لاؤنڈز) کو اپنے ساتھ رکھنا پڑتا ہے، جس کے مطابق اس کی بیٹی کے مافیا کے مقامی باس 'فارمیسی' کے ساتھ ہونے کے امکانات ہوتے ہیں کیونکہ وہ نشے کی لت میں پڑ چکی تھی-

پال، انجیلا کے ساتھ اس شخص کی تلاش میں نکلتا ہے اور 'فارمیسی' سے اپنی بیٹی کو چھڑانے میں بھی کامیاب ہو جاتا ہے تاہم اس سب کے درمیان ایک خاصا بے کار قسم کا شوٹ آؤٹ ہوتا ہے- لیکن کہانی یہاں ختم نہیں ہوتی کیونکہ پال کو عمر کے آدمی دیکھ لیتے ہیں اور عمر پال کی بیٹی کو اغواء کرنے کا حکم جاری کر دیتا ہے-

جیسن پیٹرک اور جان کیوسک
جیسن پیٹرک اور جان کیوسک 'دی پرنس' کے ایک منظر میں

دوسری جانب پال، جس کی صلاحیتیں 'جیسن بورن اور ایتھن ہنٹ' جیسی ہیں، اپنے ایک پرانے دوست، سیم (جان کیوسک) کی مدد حاصل ہونے کے باوجود اپنی بیٹی کو اغواء ہونے سے نہیں بچا پاتا- پال کی بیٹی کا دوسرا اغواء، ہمیں فلم کے ایک انتہائی لغو اور بکواس شوٹ آؤٹ کلائمیکس (جسے اینٹی کلائمیکس کہنا زیادہ مناسب ہوگا) تک لے جاتا ہے-

بروس ولس اور جیا منٹگنا ایک سین میں
بروس ولس اور جیا منٹگنا ایک سین میں

ڈائریکٹر، برائن ملر نے لیام نیسن کی 'ٹیکن' کا جادو جگانے کی کوشش کی ہے اور ایسا کرنے کے لئے انہوں نے 2008 کی بلاک بسٹر مووی کو تقریباً پورا کا پورا کاپی کر ڈالا ہے- تاہم، اینڈ پروڈکٹ وہ تاثر قائم کرنے میں بری طرح ناکام رہی اور فلم کے اختتام پر آپ خود سے پوچھنے پر مجبور ہو جاتے ہیں کہ بھلا اسے اس سے برا بنایا جا سکتا تھا؟ گو کہ فلم کا رن ٹائم 93 منٹ ہے تاہم سلیک ایڈیٹنگ سے شاید فلم کو کسی حد تک بچایا جا سکتا تھا- صاف محسوس ہو رہا تھا کہ ایڈیٹر رک شین نے بھی، پروجیکٹ میں انوالو، دوسرے افراد کی طرح ذرا بھی دل سے کام نہیں کیا-

فلم کا اسکرین پلے خاصا جانا پہچانا محسوس ہوتا ہے تاہم شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ اسے ایک ادھار کے ٹمپلیٹ پر لکھا گیا- لیکن سب سے بڑھ کر یہ چیز بہت مایوس کن تھی کہ سنیماٹوگرافر یارون لیوی، ناظرین کو لیوزیانہ کے خاصے رچ اور وائبرنٹ ماحول سے بھی ریفریش کرانے میں ناکام رہے اور یہ یقیناً خاصی شرمناک بات تھی-

جیسن پیٹرک، برس ولس اور جان کیوسک ایک ساتھ
جیسن پیٹرک، برس ولس اور جان کیوسک ایک ساتھ

جہاں تک پرفارمنس کا تعلق ہے تو 'عمر' کا کردار یقینی طور پر بروس ولس کے بھلا دئے جانے والے کرداروں میں سے ایک تھا- کچھ ایسا ہی معاملہ فلم کے دوسرے بڑے ستارے جان کیوسک کے ساتھ رہا جو کہ بالکل ہی بجھے بجھے سے معلوم ہوئے- تاہم، ایسا نہیں ہے کہ بری پرفارمنس صرف ان دونوں ہی کی تھی- تقریباً تمام ہی کاسٹ اور کریو کا معاملہ ایسا ہی رہا اور سب کے بارے میں یہ احساس ہوا کہ سب نے ہی اس پروجیکٹ میں صرف پیسوں کے لئے کام کیا اور کام میں ذرا بھی دل نہیں لگایا- یا پھر یہ کہنا زیادہ مناسب ہوگا کہ اس پروجیکٹ میں کیمرے کے دونوں ہی جانب کرائے کے لوگ تھے جو صرف پیسوں کے لئے کام کر رہے تھے-


فائنل ورڈ


اگر آپ کو ایکشن فلمیں بہت پسند ہیں تب بھی اس فلم کو دیکھنے لائق قرار دینا مشکل ہے-

فلم کا رن ٹائم، 93 منٹ ہے اور اسے 'R' کی ریٹنگ اس میں موجود تشدد، ڈرگز اور زبان کی وجہ سے دی گئی ہے- اس فلم کو جارج فرلا، آدم گولڈون، ہو سنگ پاک اور فریڈ سونگ نے پروڈیوس کیا ہے جبکہ اسے لکھا آندرے فبریزو اور جیریمی پاسمور نے- برائن ملر اس کے ڈائریکٹر ہیں جبکہ اس کے ایڈیٹر رک شین ہیں اور سنیماٹوگرافر یارون لیوی ہیں-


فلم کے ستاروں میں شامل ہیں جیسن پیٹرک، جیسیکا لاؤنڈز، جیا منٹگنا، بروس ولس، جان کیوسک، کرٹس '50 سنٹس' جیکسن اور رین-

شعیب بن جمیل

لکھاری ایک انجنیئر ہیں جو کہ اب ایک پارٹ ٹائم صحافی بھی ہیں جو کہ غیر روایتی جگہوں پر گھومنا پسند کرتے ہیں جیسے مزارات، ریلوے اسٹیشنز اور بس اسٹاپس-

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024