• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

ایشین گیمز: حجاب پہننے پر قطر کی باسکٹ بال ٹیم کو روک دیا گیا

شائع September 25, 2014
فوٹو اے پی—۔
فوٹو اے پی—۔

انچیون: جنوبی کوریا میں جاری ایشین گیمز کے دوران منتظمین نے قطر کی خواتین باسکٹ بال ٹیم کو حجاب پہننے پر مقابلے میں حصہ لینے سے روک دیا۔

یہ واقعہ بدھ کو پیش آیا جب منگولیا کے ساتھ گروپ میچ کے آغاز پر قطر کی کھلاڑیوں کو حجاب اتارنے کا کہا گیا، تاہم انہوں نے اس سے انکار کر دیا تھا۔

منتظمیں کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے میں بے اختیار ہیں۔

انٹرنیشنل باسکٹ بال فیڈریشن (فیبا) کے قوانین کے مطابق کھلاڑی اسکارف، بالوں میں لگانے والی دیگر اشیاء یا جیولری نہیں پہن سکتے۔

جمعرات یعنی آج نیپال کے خلاف میچ میں بھی جب قطر کی کھلاڑیوں کو اسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تو قطر کی ویمنز ٹیم نے ایشین گیمز میں اپنے تمام گیمز سے دستبرداری کا اعلان کر دیا۔

قطر کی نیشنل اولمپک کمیٹی کے ایک رکن نے رائٹرز کو فون پر بتایا کہ 'ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم ایشین گیمز کے تحت ہونے والے ویمنز باسکٹ بال مقابلوں میں حصہ نہیں لیں گے'۔

قطر کی جانب سے مقابلوں سے دستبرداری کے اعلان سے قبل نیپال کی ٹیم پندرہ منٹ تک سمسان ورلڈ جمنازیم میں موجود رہی، جہاں وہ آپس میں ہی باسکٹ بال کھیلتی نظر آئی۔

حجاب کا معاملے پر اکثر کھیلوں میں مسلمان ایتھلیٹس کو امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

سعودی کھلاڑی جوڈوکا وجڈان علی سراج عبدالرحیم شاہیرکنی بھی 2012 کے لندن اولمپکس گیمز کے دوران اس وقت خبروں کا نشانہ بنیں جب انہوں نے کھیل کے دوران حجاب لینے کا مطالبہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ ایشین گیمز میں مقابلوں کا انعقاد کھیلوں کی عالمی گورننگ باڈی کے قوانین کے تحت ہوتا ہے، جن کے تحت ایتھلیٹس کھیل کے دوران حجاب لینے یا نہ لینے میں آزاد ہوتے ہیں۔

قطر کی مینز ٹیم کے کھلاڑی محمد عبداللہ نے اس سارے معاملے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'اگر آپ ایتھلیٹس ریسٹورنٹ جائیں تو آپ کو وہاں مالدیپ، ایران،پاکستان اور قطر کی بہت سی اتھلیٹس کھلاڑی حجاب میں نظر آئیں گی'۔

'لیکن کیا وجہ ہے کہ کچھ خواتین کھلاڑیوں کو تو کھیل میں حصہ لینے کی اجازت ہے لیکن ہماری کھلاڑیوں کو نہیں؟'

دوسری جانب دی اولمپک کونسل آف ایشیا (او اے سی) نے بھی اس سارے معاملے کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایتھلیٹس کے حقوق کو پہلی ترجیح دینی چاہیے۔

تبصرے (1) بند ہیں

امجد علی بلوچ Sep 26, 2014 02:49pm
59. اے نبی اپنی بیبیوں اور صاحبزادیوں اور مسلمانوں کی عورتوں سے فرما دو کہ اپنی چادروں کا ایک حصہ اپنے منھ پر ڈالے رہیں (ف۱۵۰) یہ اس سے نزدیک تر ہے کہ ان کی پہچان ہو (ف۱۵۱) تو ستائی نہ جائیں (ف۱۵۲) اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے سورہ 33 اور ایت 59. 31. اور مسلمان عورتوں کو حکم دو اپنی نگاہیں کچھ نیچی رکھیں (ف۵۶) اور اپنی پارسائی کی حفاظت کریں اور اپنا بناؤ نہ دکھائیں (ف۵۷) مگر جتنا خود ہی ظاہر ہے اور وہ دوپٹے اپنے گریبانوں پر ڈالے رہیں اور اپنا سنگار ظاہر نہ کریں مگر اپنے شوہروں پر یا اپنے باپ (ف۵۸) یا شوہروں کے باپ (ف۵۹) یا اپنے بیٹے (ف۶۰) یا شوہروں کے بیٹے (ف۶۱) یا اپنے بھائی یا اپنے بھتیجے یا اپنے بھانجے (ف۶۲) یا اپنے دین کی عورتیں یا اپنی کنیزیں جو اپنے ہاتھ کی مِلک ہوں (ف۶۳) یا نوکر بشرطیکہ شہوت والے مرد نہ ہوں (ف۶۴) یا وہ بچّے جنہیں عورتوں کی شرم کی چیزوں کی خبر نہیں (ف۶۵) اور زمین پر پاؤں زور سے نہ رکھیں کہ جانا جائے ان کا چُھپا ہوا سنگار (ف۶۶) اور اللہ کی طرف توبہ کرو اے مسلمانو سب کے سب اس امید پر کہ تم فلاح پاؤ. سورہ 24 ایت 31. اب آپ لوگوں کی مرضی ہے جو چہاہو کام کرہ جب اللہ ہم کو قرآن پاک میں منع فرماتا ہے تو ہم کیوں نہیں باز آتے...........؟

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024