اڈیالہ جیل: پولیس اہلکار کی فائرنگ سے توہین مذہب کا ملزم زخمی
اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے جڑواں شہر راولپنڈی میں ایک پولیس اہلکار نے توہین مذہب کے ملزم کو جیل میں فائرنگ کرکے زخمی کردیا۔
قبل ازیں برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ فائرنگ سے ملزم ہلاک ہو گیا ہے۔
تاہم ڈان اخبار کے مطابق فائرنگ کی وجہ سے ملزم زخمی ہوا ہے اور اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
ملزم کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ ذہنی مریض بھی ہے۔
اسلام آباد کے سینٹر آف ریسرچ اینڈ اسٹڈیز کے مطابق رواں سال توہین مذہب کے متعدد الزامات سامنے آئے ہیں تاہم ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ الزامات ذاتی عناد یا جائیداد پر قبضے کی غرض سے عائد کیے جاتے ہیں۔
توہین مذہب کے الزامات کی عدالتی جنگ لڑنا انتہائی مشکل ہے کیونکہ قانون کے تحت ابھی تک توہین کی صحیح تشریح نہیں کی گئی، اس حوالے سے پیش کیے جانے والے ثبوت بھی اکثر اشتعال انگیزی کا سبب بن جاتے ہیں۔
توہین مذہب یا رسالت کے ملزمان کو اکثر قتل کردیا جاتا ہے جبکہ ایسے ملزمان کا مقدمے لڑنے والے وکلا پر بھی حملوں کے واقعات سامنے آتے رہے ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیم ’لائف فار آل‘ کے مطابق توہین مذہب کے 48 ملزمان کا ماورائے عدالت قتل کیا گیا، ان میں سے سات افراد کو قید یا عدالت کے باہر قتل کیا گیا۔
تبصرے (5) بند ہیں