• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

ہنگو: نامعلوم افراد کی فائرنگ، تین پولیس اہلکار ہلاک

شائع September 22, 2014
فائل فوٹو—
فائل فوٹو—

پشاور: پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے تین پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔

یہ واقعہ پیر کی صبح ضلع ہنگو کے علاقے قاضی پمپ کے قریب پیش آیا۔

پولیس کے مطابق ہنگو سٹی پولیس اسٹیشن کی حدود میں قاضی پمپ کے قریب پولیس اہلکار معمول کی ڈیوٹی پر تھے کہ نامعلوم مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں تین پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔

ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی لاشوں کو تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال ہنگو منتقل کر دیا گیا ہے۔

واقعہ کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا، جبکہ پولیس نے ملزموں کی گرفتاری کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے پولیس کی وین کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

ضلع ہنگو کے مشرق میں کوہاٹ اور کرک جبکہ مغرب میں اورکزئی اور کرم ایجنسی کے قبائلی علاقے ہیں۔ یہ پہلے کوہاٹ کی ایک تحصیل تھا، بعد میں اس کو ڈسٹرکٹ کا درجہ دیا گیا۔

یہ ضلع عسکریت پسندوں کی کارروائیوں کا آئے دن نشانہ بنتا رہا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Iqbal Jehangir Sep 22, 2014 05:59pm
دہشت گردی پاکستان کی ریاست اور معاشرہ کو درپیش خطرات میں سب سے بڑا اور مہیب خطرہ ہےجس نے پاکستان کی بقا اور سلامتی کو چیلنج کیا ہوا ہے۔ دہشت گردی سے پاکستانی معاشرہ کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ طالبان نے پولیس اور دفاعی افواج پر براہ راست حملے کر کے ریاستی رٹ کو چیلنج کیا ہوا ہے جس سے قومی سلامتی کو درپیش خطرات دو چند ہو گئے ہیں۔ان مسائل کی وجہ سے ملکی وسائل کا ایک بڑا حصہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پر اُٹھ رہا ہے۔ دہشت گرد خود ساختہ شریعت نافذ کرنا چاہتے ہیں اور پاکستانی عوام پر اپنا سیاسی ایجنڈا مسلط کرنا چاہتے ہیں جس کی دہشت گردوں کو اجازت نہ دی جا سکتی ہے۔کسی بھی بے گناہ کے قتل کی اسلام میں اجازت نہ ہے۔ مسلم حکومت کے خلاف علم جنگ بلند کرتے ہوئے ہتھیار اٹھانا اور مسلح جدوجہد کرنا، خواہ حکومت کیسی ہی کیوں نہ ہو اسلامی تعلیمات میں اجازت نہیں۔ یہ فتنہ پروری اور خانہ جنگی ہے،اسے شرعی لحاظ سے محاربت و بغاوت، اجتماعی قتل انسانیت اور فساد فی الارض قرار دیا گیا ہے۔ دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی و خلاف شریعہ حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں اور اس طرح اسلام کو بدنام کر رہے ہیں۔ طالبان اور القائدہ ملکر پاکستان بھر میں دہشت گردی کی کاروائیاں کر رہے ہیں ۔ دہشت گرد گروپوں کےطاقت کے بل بوتے پر من مانی کرنے کے بڑے دورس نتائج نکل سکتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024