عمران خان کا کراچی،لاہور،فیصل آباد اور ملتان میں مظاہروں کا اعلان
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے چئیرمین عمران خان نے کل سے کراچی، لاہور، فیصل آباد اور ملتان میں مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔
اسلام آباد میں دھرنے سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ کل شام کو یہ فیصلہ کریں گے اور کن شہروں میں مظاہرے کرنے ہیں،
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف اپنے اور بچوں کے اثاثے ظاہر کریں، نواز شریف لوگوں کے پیسوں پر بادشاہوں کی طرح رہتے ہیں، نواز شریف خود منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ نواز شریف مجھ سے ہمیشہ بہت اچھی طرح بات کرتے ہیں، میری نواز شریف سے کوئی ذاتی مخالفت یا جھگڑا نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں احتساب کرکےعوام کاپیسہ عوام پرخرچ کریں گے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ خورشید شاہ بھی کرپشن کے بہت سے کیسز میں ملوث ہیں اور نواز شریف کے نیب میں 70 کیس ہیں جبکہ جیلوں میں 50 فیصد لوگ کئی سالوں سے معمولی جرائم میں قید ہیں۔
نواز شریف اب جھوٹ بولنے پر مستعفی ہوں، عمران خان
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف ایک اور جھوٹ بولنے پر قوم سے معافی مانگیں، اب وہ نواز شریف دھاندلی کو چھوڑیں، جھوٹ بولنے پر ہی مستعفیٰ ہو جائیں۔
آئی ایس پی آر (انٹر سروسز پبلک ریلیشنز) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے بعد کارکنان سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کی حکومت نے پہلے پولیس کو بدنام کیا اب فوج کو بدنام کیا جا رہا ہے، نواز شریف ایسے لیڈر ہیں جن کی ایک زبان نہیں ہے، عوام کے سامنے جھوٹ بولنے پر بل کلنٹن کی حکومت گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے اسمبلی میں کیا کہا کہ ہم نے فوج کو کچھ نہیں کہا، وزیراعظم نواز شریف ہمیشہ اپنی بات سے پیچھے ہٹے ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ہمارے احتجاج کے پیچھے فوج نہیں ہے، سارا پاکستان ہمارے پیچھے کھڑا ہے، 14ماہ سے کہہ رہے تھے اگر انصاف نہ ملا تو سڑکوں پر نکلیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف جب تک مستعفی نہیں ہوتے، احتجاج جاری رکھا جائے گا۔
نواز شریف کی زبان پر بھروسہ نہیں، عمران خان
قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت جھوٹ بول رہی ہے اور تحریک انصاف نے فوج سے ثالثی کے لیے نہیں کہا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کو ملاقات کی درخواست تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے سربراہان نے خود کی تھی۔
ڈی چوک پر خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 'میں نے جنرل راحیل شریف سے کہا کہ مجھے نواز شریف کی زبان پر اعتماد نہیں ہے'۔
جنرل راحیل شریف نے کہا کہ نواز شریف استعفیٰ دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ انھیں نواز شریف کے استعفیٰ کے علاوہ کوئی چیز قبول نہیں کیونکہ ان کے ہوتے ہوئے عدالتی کمیشن کامیاب نہیں ہو سکتا۔
عمران خان نے ماڈل ٹاؤن ہلاکتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ساری دنیا نے دیکھا کہ پولیس نے لوگوں پر سترہ جون کو گولیاں چلائیں، لیکن ان لوگوں نے ایف آئی آر ہی بدل دی۔
پی ٹی آئی سربراہ نے کہا کہ وہ ساری اسمبلی سے زیادہ میں جمہوریت جانتے ہیں۔تمام اسمبلی مل کرفرسودہ نظام کوبچارہی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں بیٹھےلوگ مل کردھاندلی کو بچارہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ دھرنے کا سولہواں دن ہے اور لوگوں کی تعداد بڑھتی ہی جا رہی ہے۔