طاہر القادری نے حتمی اعلان تحریک انصاف کی اپیل پر موخر کر دیا
اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ عوام کے دباؤ پر شریف برادران مستعفی ہونے کا فیصلہ کرسکتے ہیں تھوڑا اور صبر کیا جائے،حکومت نے رات کے 12بجے کابینہ کا اجلاس بلالیا اس میں بھی کوئی فیصلہ سامنے آسکتا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے وفد نے رات گئے طاہر القادری سے ملاقات کی، وفد کی قیادت شاہ محمود قریشی کر رہے تھے۔
پی ٹی آئی کے وفد سے ملاقات کے بعد پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے دھرنے میں موجود کارکنان سے خطاب میں طاہر القادری نے کہا کہ پیالہ لبوں تک آچکابس اب گھونٹ بھرناہے، گھونٹ حکمرانوں کے اقتدار کا بھرنا ہے، شرکا کے صبر کے بعد اللہ تعالیٰ فتح دے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے شکست تسلیم کر لی ہے، 14دن بعد حکومت نے شکست تسلیم کر کے فوج سے مدد کی درخواست کی اور ان سے ثالثی کی درخواست کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کا پیغام آیا ہے کہ رابطوں کے فقدان سے کچھ معاملات پر مشاورت رہ گئی ہے اعلی سطح پر 6 سے 7 گھنٹوں سے اجلاس جاری ہیں۔
طاہر القادری نے کہا کہ عوامی تحریک اور تحریک انصاف نے مل کر غریبوں کو حقوق دلانے ہیں،نتیجہ اگر 15دن بعد نہیں نکلا تو شاید 16ویں دن نکل آئے، ہم حکمت کےساتھ چل رہے ہیں، دشمن نے دونوں جماعتوں کو الگ الگ کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے، دشمن ہماری مشترکہ جدوجہد کو ناکام کرنا چاہتا ہے، حکمرانوں کا تختہ الٹ کر جائیں گے۔
طاہر القادری نواز اور شہباز شریف کے استعفی کے مطالبے پر قائم
اس سے پہلے پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ طاہر القادری نے کہا کہ وزیر اعظم نے اسمبلی سے خطاب میں غلط بیانی کی، حکومت نےفوج سے درمیان میں آکر مسئلہ حل کروانے کا کہافوج سے وضاحت کا ہم نے نہیں قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا تھا۔
اسلام آباد میں جاری دھرنے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے پارلیمنٹ اور اپنی جماعت کو بھی اعتماد میں نہیں لیا، ہم نے فوج سے وضاحت کا نہیں کہا ہم نےخودوضاحت کی، آئی ایس پی آر کی وضاحت نے حکومت کے مکروہ چہرے کو عیاں کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جھوٹ ثابت ہونے کے بعد جمہوریت کے چیمپئن کیوں خاموش ہیں؟ ، کیا جمہوریت پارلیمنٹ میں جھوٹ کی اجازت دیتی ہے؟۔
طاہرالقادری نے کارکنوں کو بتایا کہ انگلینڈ میں معمولی جھوٹ بولنے پر وزیر کو مستعفی ہونا پڑا، ہمارے ہزاروں کارکنوں کو گرفتار کیا گیا اور پرچے کاٹے گئے۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ کا مطالبہ تھا کہ شہباز شریف مستعفی ہوں، وزیر اعلیٰ پنجاب کے ہوتے ہوئے مقدمہ درج نہیں ہو رہا تو تحقیقات کیا ہوں گی اسی طرح نواز شریف کے ہوتے ہوئے کوئی کمیشن شفاف تحقیقات نہیں کر سکتا، نواز شریف کی برطرفی تحریک انصاف کا بھی مطالبہ ہے۔
نواز شریف وزیر اعظم رہنے کا جواز کھو چکے ہیں، طاہر القادری
پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ نواز شریف وزیر اعظم رہنے کا جواز کھو چکے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے سیاسی بحران میں کردار ادار کرنے کے حوالے سے جاری ہونے والے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ نواز شریف نے اخلاقی اور جمہوری قدروں کا جنازہ نکال دیا ہے۔
پارلیمنٹ کے فلور پر جھوٹ بولا گیا، طاہر القادری
قبل ازیں پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ آج پارلیمنٹ کے فلور پر وزیراعظم نے جھوٹ بولا ہے اور اس پر اُن کا مواخذہ ہونا چاہیٔے۔
اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے جو کچھ کہا وہ جھوٹ ہے اور ان کا یہ جھوٹ ان کو فوری طور پر بر طرف کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔
جھوٹ بولنے پر امریکا کے صدر تک برطرف کیے جا چکے ہیں۔
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ میں ایک منٹ ضائع کیے بغیر ان کا جھوٹ رد کرنے آیا ہوں، اگرچہ میری طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔
پی اے ٹی سربراہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور ان کے رفقاء پارلیمنٹ کے تقدس کو پامال کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی باتیں آرمی چیف کوبدنام کرنے کے مترادف ہیں۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے خطاب کے دوران کہا کہ شریف برادران شام تک مستعفی نہ ہوئےتوثالثی کی بات آگےنہیں چلےگی۔
یاد رہے کہ آج قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا تھا کہ آرمی چیف کو ملاقات کی درخواست تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے سربراہان نے خود کی تھی۔
تبصرے (4) بند ہیں