مارشل لاء کو آئین کی چھتری میں دیکھ رہا ہوں ، الطاف حسین
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے عوام سے 12 بجے کے بعد 'محفوظ جگہ' پر رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مارشل لاء کو آئین کی چھتری میں دیکھ رہے ہیں۔
ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور دھرنے والے اڑے رہے تو خون خرابہ ہوتا نظر آرہا ہے جبکہ ملک میں غیرآئینی اقدام ہوتے دیکھ رہا ہوں۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ 12 بجے کے بعد محفوظ مقامات پر رہیں۔
انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری سے اپیل کی کہ وہ ریڈ زون کراس نہ کریں اور اسمبلی کو چلنے دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ طاہرالقادری کے چار مطالبات نکال دیں، باقی چھ عوام کے مفاد میں ہیں۔
الطاف حسین نے کہا کہ کسی تبدیلی کی صورت میں جو 25 نشستیں چھوڑیں گے، ان پر الیکشن نہیں لڑیں گے۔
انہوں نے حکومت اور دھرنے کے شرکاء سے لچک کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی جبکہ پاکستان کو ہٹ دھرمی اور ضد نہیں بچا سکتی۔
الطاف حسین کے بیان پر ردعمل
الطاف حسین کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے دھرنے میں شامل عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید احمد نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ 72 گھنٹے میں ملک کی سیاسی فضا میں کشیدگی ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کے بیان میں وزن ہے جبکہ ایم کیو ایم بھی 24گھنٹوں میں فیصلہ کرنے کے موڈ میں ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر تصادم ہوا تو فوج ہی آکر فیصلہ کرے گی۔
حکمران جماعت مسلم لیگ نواز کے رہنما مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ چند ہزار لوگوں کی وجہ سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہے جبکہ ن لیگ یا کسی اور کو ایم کیو ایم کی 25 نشستوں کی ضرورت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے پانچ مطالبات مان لیے گئے ہیں، اگر دھاندلی ثابت ہوجاتی ہے تو چھٹا بھی مان لیں گے۔
مشاہد اللہ نے کہا کہ ایک فریق کے تمام مطالبات نہیں مانے جاتے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت سے غلطیاں ہوتی ہیں تو ان کی نشاندہی کیلیے پارلیمنٹ موجود ہے۔
اسے قبل وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے شاہراہ دستور کو مظاہرین سے خالی کرانے کے دوران کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مقامی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تیار رہنے کی ہدایت کی تھی۔
سپریم کورٹ نے پیر کے روز اٹارنی جنرل، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کو منگل تک شاہراہِ دستور کلیئر کروانے کا تحریری حکم دیا۔
قبل ازیں عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے اسلام آباد میں اپنے دھرنے کو انقلاب میں تبدیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا۔
تبصرے (2) بند ہیں