• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

طاہر القادری کی حکومت کو 48 گھنٹوں کی ڈیڈ لائن

شائع August 16, 2014 اپ ڈیٹ August 17, 2014
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری — فوٹو اے ایف پی
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری — فوٹو اے ایف پی

اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں حکومت کو مستعفی ہونے، اسمبلیاں توڑنے اور اپنے آپ کو قانون کے سپرد کرنے کی 48 گھنٹوں کی ڈیڈ لائن دے دی۔

طاہر القادری نے کہا کہ نوازشریف اورشہبازشریف کانام ای سی ایل میں ڈالاجائے، انہوں نے کہا کہ اگردہشتگردی ہوئی توشریف برادران کےخلاف مزید مقدمات ہونگے۔

اس سے پہلے پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ طاہر القادری نے اسلام آباد میں ’’انقلاب مارچ‘‘ کے بعد دیئے جانے والے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ایجنڈہ پیش کر دیا ہے.

اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف فوری طور پر استعفی دیں جبکہ ان دونو کو کابینہ سمیت گرفتار کرکے سزا دی جائے۔

ان کا دوسرا مطالبہ تھا کہ موجودہ اسمبلیاں غیر آئینی ہیں ان کو ختم کیا جائے کیونکہ اس کے اراکین آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے کیونکہ اکثریت ٹیکس چور ہے۔

انہوں نے تیسرا مطالبہ کیا کہ ان اسمبلیوں کے خاتمے کے بعد ایک قومی حکومت قائم کی جائے اور قومی اصلاحات کی جائیں۔

طاہر القادری کا چوتھا مطالبہ تھا کہ ملک میں کرپشن میں ملوث ہر شخص کا سخت اور کڑا احتساب کیا جائے۔

عوامی تحریک کے سربراہ نے پانچواں مطالبہ پیش کیا کہ قومی حکومت کے ذریعے ملک کے حقوق سے محروم غریبوں کو حقوق دیئے جائیں۔

ذیلی نکات پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر بے گھر شخص کو گھر دیا جائے اور 25 سالہ مدت پر بلا سود قرض دیا جائے، ہر شخص کو روٹی، کپڑا اور مکان فراہم کیا جائے، جس کے پاس علاج کا پیسہ نہیں اس کو حکومت مفت علاج فراہم کرے۔

انہوں نے کہا کہ ملک سے جہالت کے خاتمے کے لیے ہر بچے کو مفت تعلیم فراہم کی جائے اور بالغ افراد کی تعلیم کا انتظام کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ کم وسائل رکھنے والے افراد کو ضروریات کی تمام چیزیں نصف قیمت پر فراہم کی جائیں اور کم آمدنی والے افراد کو بجلی، پانی اور گیس کے بلوں پر ٹیکس ختم کیا جائے اور ان کو نصف بل لیا جائے، قومی حکومت ہی اپنے پہلے تین ماہ میں غریبوں کے لیے تمام ضروریات مہیا کریں گی۔

طاہر القادری کا کہنا تھا کہ خواتین کو معاشی ضروریات کے لیے گھریلو صنعتیں لگانے کی انتظام کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملازمین کی تنخواہوں میں فرق کو ختم کرنے کے لیے کام کیا جائے تاکہ افسران اور ملازمین کے تنخواہ میں تفریق کے خاتمے سے معاشرتی فرق ختم کیا جائے۔

اپنے مطالبات میں انہوں نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا جائے اور آئین میں ترمیم کرکے پابندی لگائی جائے کہ کوئی فرقہ دوسرے کو کافر قرار نہ دے، ملک میں امن کے قیام کے سینٹر قائم کیے جائیں اور نصاب میں امن و برداشت کو بطور مضمون شامل کیا جائے۔

طاہر القادری نے اقلیتوں کے حوالے سے مطالبہ کیا کہ ان کو برابری کی بنیاد پرشہری کا درجہ دیا جائے۔

انہوں نے مختلف ممالک کا تجزیہ پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ملک میں مزید صوبے بنائے جائیں، گلگت بلتستان اور ہزارہ کو بھی صوبے کا درجہ دیا جائے۔

انہوں نے بلدیاتی حکومتوں کے قیام کا بھی مطالبہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ ہم شہریوں کے مسائل مقامی طور پر حل کرنا چاہتے ہیں۔

طاہر القادری نے کہا کہ پاکستان میں عوام کے حقوق کا فیصلہ 5 افراد کرتے ہیں جن میں وزیر اعظم اور چاروں صوبوں کے وزراء اعلی شامل ہیں، قومی حکومت کے اقتدار میں 10 لاکھ لوگوں کو شامل کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی کرپٹ شخص کو سرکاری عہدے پر نہیں بیٹھنے دیں گے، یہاں بڑے شخص کو سزا نہیں ملتی اور غریب کو جیل بھیج دیا جاتا ہے۔

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ دیہات کو برابری کی بنیاد پر ترقی دی جائے اور ترقی کے لیے تفریق ختم کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام سرکاری اداروں کو غیر سیاسی کرکے متوازی کیا جائے، پاکستان میں پولیس ذاتی ملازم بن کر عام شہریوں کو قتل کر دیتی ہے ہمارے 25 ہزار کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے، تمام ادارے غیر سیاسی ہونے چاہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس پر امن انقلاب کے ذریعے ملک میں تبدیلی چاہتے ہیں، کہا جاتا ہے کہ تبدیلی پارلیمنٹ کے ذریعے آنی چاہیے، ہم جمہوری طریقے سے تبدیلی چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت ایک نظام ہے جس میں ایک شفاف طریقے سے ملک میں عوام کے حقوق کا تحفظ کیا جاتا ہے جس میں انتخابی نظام شفاف ہوتا ہے جو کہ پاکستان میں نہیں ہے، اس میں عوامی کی شمولیت ہوتی ہے مگر پاکستان میں ایسا نہیں، جمہوریت میں قانون سب کے لیے برابر ہوتا ہے مگر پاکستان بڑوے افراد کے لیے قانون نہیں ہے جبکہ غریب افراد کے لیے یہ متحرک ہو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں مڈ ٹرم الیکشن نہیں چاہیے ہمیں پورے نظام کی تبدیلی نہیں چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم مڈ ٹرم کا مطالبہ مسترد کرتے ہیں ، عوامی تحریک قومی حکومت کے ذریعے تبدیلی چاہتے ہیں۔

طاہر القادری نے اعلان کیا کہ آج میں انقلاب کے ٹائم فریم کا اعلان بھی کر دوں گا۔

عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ مجھے عوامی تحریک ہی نہیں تحریک انصاف کے نوجوان بھی عزیز ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مڈ ٹرم ، نئے الیکشن کمیشن اور چند انتخابی حلقوں کو کھول دینے سے نظام تبدیل نہیں ہوگا، ہم ملک میں قومی حکومت کے ذریعے تبدیلی چاہتے ہیں۔

انہوں نے کارکنوں کو پر امن رہنے کیا ہدایت کی۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024