• KHI: Asr 5:03pm Maghrib 6:47pm
  • LHR: Asr 4:34pm Maghrib 6:21pm
  • ISB: Asr 4:40pm Maghrib 6:27pm
  • KHI: Asr 5:03pm Maghrib 6:47pm
  • LHR: Asr 4:34pm Maghrib 6:21pm
  • ISB: Asr 4:40pm Maghrib 6:27pm

جمہوری جمورے

شائع August 13, 2014
مذہب، قومیت اور زبان کی تفریق نے ہمیں پہلے ہی بھلے برے کی تمیز بھلا دی تھی، جب سے 'تبدیلی' اور 'انقلاب' کی عینک چڑھائی تب سے تو بالکل ہی آنکھوں کے اندھے اور عقل سے بہرے ہوگئے ہیں -- رائٹرز فوٹو
مذہب، قومیت اور زبان کی تفریق نے ہمیں پہلے ہی بھلے برے کی تمیز بھلا دی تھی، جب سے 'تبدیلی' اور 'انقلاب' کی عینک چڑھائی تب سے تو بالکل ہی آنکھوں کے اندھے اور عقل سے بہرے ہوگئے ہیں -- رائٹرز فوٹو

جمہوریت کے علم برداروں کے مطابق تبدیلی، انقلاب، آزادی مارچ یہ سب ان کے جمہوری حقوق ہیں جن کے استعمال سے کوئی مائی کا لال انہیں روک نہیں سکتا اور یہ بات سچ بھی ہے کیونکہ 'حقوق' نام کی چڑیا صرف انہی لوگوں کے لئے بنائی گئی ہے اور وہ اپنے حقوق ڈنکے کی چوٹ پر استعمال بھی کرتے ہیں-

اب رہ جاتے ہیں ہم اور آپ جیسے لاچار لوگ جنہیں عرف عام میں 'عوام' کہتے ہیں، تو جناب ہمارے کوئی حقوق نہیں ہوتے ہمیں صرف اور صرف فرائض انجام دینے کے لئے اس زمین پر بھیجا گیا ہے- ہمارا فرض ہے کہ بنا چوں چراں ان باحقوق حضرات کی اندھی تقلید کریں-

غلامانہ ذہنیت کی ماری قوم کی عقل آزادی حاصل ہوجانے کے باوجود اب تک غلام گردشوں سے باہر نہیں نکل پائی، یہی وجہ ہے کہ میرٹ اور کارکردگی سے آشنائی کبھی ہو ہی نہیں پائی-

اب ایسی صورت میں ہمارے پاس شخصی آئیڈیل ازم کے علاوہ اور کیا آپشن بچتا ہے؟

اپنی حیثیت تو محض مداری کے اس جمورے جیسی ہے جو ڈگڈگی کے اشارے پر چلتا ہے- جس مداری کی ڈگڈگی میں زیادہ دم ہے جمہوری جمورے اسی پر ناچتے ہیں- اندھی تقلید ہمارا مقدر ہے اور سیاست کے میلے میں ایسے جمہوری مداری بھرے پڑے ہیں-

مذہب، قومیت اور زبان کی تفریق نے ہمیں پہلے ہی بھلے برے کی تمیز بھلا دی تھی، جب سے 'تبدیلی' اور 'انقلاب' کی عینک چڑھائی تب سے تو بالکل ہی آنکھوں کے اندھے اور عقل سے بہرے ہوگئے ہیں-

ایک مداری چیخ چیخ کر تشدد پر اکساتا ہے، کہتا ہے میرے لوگوں کو ہاتھ لگاؤ گے تو یہ کردوں گا وہ کردوں گا! یہ سن کر جموروں کا سینہ اتنا چوڑا ہوجاتا ہے کہ اسی وقت خوشی کے مارے گلاٹیاں لگانے لگتے ہیں-

دوسرا مداری مگرمچھ کے آنسو بھر کر شہادت شہادت للکارتا ہے، جمورے روتے ہیں منہہ بسورتے ہیں، یہ بھول جاتے ہیں کہ جو شخص ہفتوں سے اپنے گھر کی پہرہ داری آپ سے کروا رہا ہو اسے شہادت کی کتنی چاہ ہوگی؟

دیگر مداری اس بہتی گنگا میں اپنی اپنی ضرورت کے مطابق نہانا دھونا کر رہے ہیں، انتظار کر رہے ہیں کہ کب تختہ الٹے اور انہیں قوم کے جسم سے اپنی حصّے کی بوٹیاں نوچنے کا موقع ملے-

بچے جمہوری جمورے جو یہ نہیں جانتے کہ خوشحالی اس طرح کے میلوں ٹھیلوں اور متعصبانہ جذبوں سے نہیں آتی، اپنے وطن کی مخلص اور ایماندارانہ خدمت سے آتی ہے، یکجہتی سے آتی ہے، ایک دوسرے کے حقوق کا احترام کرنے سے آتی ہے-

انکا بھی قصور نہیں، انکی رہی سہی فکری آزادی تو انقلابی ڈھول تماشے نے خبط کردی ہے اسی لئے اپنے مداریوں کے مقاصد پر سوال کرنے کی بجاۓ ٹھمک ٹھمک کر ان کے پیچھے چلے جا رہے ہیں چاہے وہ انہیں انارکی کے کسی اندھے کنویں میں ہی کیوں نہ لے گریں-

ایک ایسا دن جو قوم کی آزادی اور یکجہتی کی علامت تھا اس دن طاقت کے مداریوں نے فقط اپنی انا اور ذاتی مفاد کے لئے ناصرف ہمیں تقسیم کردیا بلکہ آپس میں دست و گریبان بھی کر ڈالا-

قوم اپنی وفاداری کے ہاتھوں مجبور ہوکر انکی تقلید تو کرے گی لیکن خدا نخواستہ کسی بنا پر اس دن کی حرمت پامال ہوئی تو چودہ اگست سنہ دو ہزار چودہ پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن بن کر رہ جاۓ گا-

ناہید اسرار

ناہید اسرار فری لانس رائیٹر ہیں۔ انہیں حالات حاضرہ پر اظہارخیال کا شوق ہے، اور اس کے لیے کی بورڈ کا استعمال بہتر سمجھتی ہیں- وہ ٹوئٹر پر deehanrarsi@ کے نام سے لکھتی ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

اکمل سومرو Aug 16, 2014 01:18pm
ناہید اسرار: جمہور بے شعور ہے اور انہیں کارپوریٹ میڈیا کے ذریعے سے سرمائے کے تحفظ پر مبنی تجزیے پیش کیے جاتے ہیں. لیڈر شپ نے اپنے اپنے محدود نظریات کو اپنی پسند کی منڈی میں فروخت کرنے کا ہنر بھی سیکھ لیا ہے. عمران خان کے پاس قومی ترقی کا واضع نظریہ نہیں اور وہ سرمائے کی بنیاد پر اس معاشرے کو براہ راست سرمایہ دارانہ نظام کا غٌلام بنانا چاہتے ہیں' طاہر القادری جمہور کو مذہبی شدت پسندی کے نام پر سڑکوں پر لانے میں اُسی طرح کامیاب ہوئے ہیں جس طرح ضیاء دور میں مذہب کے نام پر سرمایہ دارانہ نظام کے تحفظ کے لیے روس کے خلاف جہاد کیا گیا. دُنیا میں سرمایہ دارانہ نظام شکست سے دو چار ہو رہا ہے اور آئندہ دور میں اب اس نظام میں اصلاحات ناگزیر ہوگئی ہیں جس کے لیے نئی شخصیات کو لیڈر بنا کر عوام کے سامنے پیش کیا جارہا ہے. پاکستان میںسرمایہ دارانہ نظام میں اصلاحات کی خاطر جمہور کا تماشہ لگایا گیا ہے. ایک بات واضع ہونی چاہئے کہ پاکستان کی موجودہ مذہبی اور سیاسی قیادت اس قوم کو سرمائے کا غلام بنانا چاہتی ہے اور یہ بات بچہ جمہور کو سمجھ نہیں آنی کیونکہ میڈیا انہیں اصل وجوہات بتلانے کی بجائے سطحی مسائل میں اُلجھاتا ہے. ملکی حکمران طبقہ جس میں نواز شریف سرفہرست ہیں بذات خود سرمایہ دار ہیں اور زلیل و رسواء عوام ہیں. اندھی تقلید سے نجات کے لئے عوامی شعور انتہائی ضروری ہے جس سے وہ اندازہ لگا سکیں کہ اصل دُشمن کون ہے...

کارٹون

کارٹون : 30 مارچ 2025
کارٹون : 29 مارچ 2025