آئی سی سی اجمل کو کلیئر کر دے گی، پر امید مصباح
کولمبو: پاکستان کرکٹ کے کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ وہ آف سپنر سعید اجمل کے باؤلنگ ایکشن کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل میں رپورٹ کئے جانے پر پریشان نہیں۔
گال میں سری لنکا کے ہاتھوں پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست کے بعد میچ حکام نے اجمل کے باؤلنگ ایکشن پر اعتراض کرتے ہوئے معاملہ آئی سی سی میں بھیج دیا تھا۔
تاہم، آئی سی سی نے ان کے باؤلنگ ایکشن کی مزید جانچ کے نتائج آنے تک انہیں باؤلنگ کرنے کی اجازت دے دی۔
پر امید مصباح نے کہا ہے کہ سٹار باؤلر اس معاملے سے نکل آئیں گے۔
کولمبو میں دوسرے ٹیسٹ سے پہلے بدھ کو صحافیوں سے گفتگو میں مصباح کا مزید کہنا تھا'جہاں تک ہمارے اہم ترین باؤلر اجمل کا تعلق ہے تو اس پر تشویش کی ضرورت نہیں کیوں کہ پہلے بھی ان کے ساتھ ایسا معاملہ پیش آ چکا ہے'۔
چونتیس ٹیسٹ میچوں میں 27.79 کی اوسط سے 174 وکٹیں حاصل کرنے والے اجمل کے باؤلنگ ایکشن پر 2009 میں بھی اعتراض ہوا تھا لیکن بعد میں آئی سی سی نے انہیں کلیئر کر دیا ۔
مصباح کا کہنا تھا کہ وہ پر امید ہیں کہ آئی سی سی اس مرتبہ بھی انہیں کلیئر کر دے گا۔
'ہم صرف اپنے کھیل پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ ہم اچھا کھیل پیش کر کے یہ ٹیسٹ جیتنے کی پوری کوشش کریں گے'۔
کارکردگی میں تسلسل کی کمی کوپہلے ٹیسٹ میں شکست کی وجہ قرار دیتے ہوئے چالیس سالہ کپتان کا کہنا تھا کہ 'گال میں ہم کہیں کہیں اچھا کھیلے۔ ہماری کارکردگی میں تسلسل نہیں تھا اور ہم ہر سیشن میں کامیاب نہیں ہو سکے'۔
'اس مرتبہ ہم یقینی بنائیں گے کہ بیٹنگ میں ماضی کی غلطیاں نہ دہرائیں۔ہمیں تمام شعبوں میں بہتر دکھانا ہو گا'۔
خیال رہے کہ گال میں پاکستانی باؤلرز میزبان بلے بازوں کو زیادہ پریشان نہیں کر سکے تھے۔تاہم صحافیوں سے گفتگو میں مصباح نے اپنے باؤلرز کا دفاع کیا۔
'میزبان بلے باز اپنی ہوم کنڈیشن سے بہت اچھی طرح واقف ہیں۔ ورلڈ کلاس اور اِن فارم کمار سنگاکارا جیسے بلے بازوں کے ایک مرتبہ سیٹ ہو جانے کے بعد ان سے نمٹنا کسی بھی باؤلنگ لائن کے لئے مشکل ہو جاتا ہے'۔
'اچھی بیٹنگ کنڈیشن میں انہیں آؤٹ کرنا آسان نہیں رہتا'۔
'ان اچھی بیٹنگ کنڈیشنز میں ہمیں اپنے باؤلرز کو الزام نہیں دینا چاہیئے۔ بعض اوقات آپ بلے بازوں کے ہاتھوں میں کھیل جاتے ہیں'۔
خیال رہے کہ گال میں سنگاکارا پہلی اننگز میں اپنی دسویں ڈبل سنچری بنا کر آسٹریلوی لیجنڈ ڈان بریڈ مین کے بعد سب سے زیادہ ڈبل سنچری بنانے والے دوسرے بلے باز بن چکے ہیں۔
مصباح آخری ٹیسٹ سیریز کھیلنے والے مہیلا جے وردھنے کی وکٹ حاصل کرنے کو بھی دشوار سمجھتے ہیں۔
'سبھی جانتے ہیں کہ جے وردھنے کلاس کے کھلاڑی ہیں اور اس میدان پر انہوں نے بہت زیادہ رنز اور سنچریاں بھی بنا رکھی ہیں۔بطور ٹیم ہم انہیں جلد از جلد آؤٹ کرنے کی کوشش کریں گے'۔
'وہ ایک خطرناک کھلاڑی ہیں۔ آپ ان کے پاکستان کے خلاف کم سکور کرنے کے ریکارڈزپر نہ جائیں ۔ ہمیں ان پر بھرپور توجہ مرکوز کرنا ہو گی'۔












لائیو ٹی وی