یوم شہداء پر فوجی جوانوں کو بھی یاد رکھا جائے گا، طاہر القادری
لاہور: پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ یوم شہداء پر سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ہلاک ہونے والے کارکنوں کے ساتھ ساتھ اُن سپاہیوں کو بھی یاد رکھا جائے گا، جنھوں نے شمالی وزیرستان آپریشن میں اپنی جانیں قربان کیں۔
بدھ کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ' دس اگست صرف ماڈل ٹاؤن کے شہداء کا دن نہیں ہے بلکہ اُس سے زیادہ یہ پاک فوج کے ان شہداء کا دن ہے جو ضرب عضب میں شہید ہوئے'۔
اس موقع پر اُن کے ساتھ پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین اور مجلسِ وحدت مسلمین کے رہنما بھی موجود تھے۔
پی ٹی آئی کے سربراہ نے اس موقع پر کہا کہ 'اگر ہمیں اس بات کی ضمانت دی جا ئے کہ یومِ شہداء منانے کے لیے آنے والےافراد پر حکومت کی جانب سے حملہ نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی انھیں ڈرایا جائے گا تو ہم یقین دلاتے ہیں کہ یہ دن اتنا ہی پر امن ہوگا جتنی جنوری2013 کی ریلی تھی'۔
طاہر القاری نے یوم شہداء پر اپنے کارکنوں اور حامیوں کو خوفزدہ کرنے کی کوششوں کے حوالے سے پنجاب حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ 'قرآن پاک اور قانون نے پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کو اپنی حفاظت کی غرض سے ہر ممکن اقدام کرنے کی اجازت دی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اس وقت قاتل کا کردار ادا کر رہی ہے۔
لاہور کے ماڈل ٹاؤن میں 17 جون کو چودہ افراد ہلاک اور نو زخمی ہوئے، لیکن دو ماہ گزر جانے کے باوجود بھی ایف آئی آر درج نہیں ہو سکی۔ کیایہ جمہوریت ہے'؟'
انہوں نے موجودہ جمہوریت کو تنقید کا نشانہ بنتے ہوئے کہا کہ' کیا ووٹ ڈالنا جمہوریت ہے'؟
طاہر القادری نے کہا کہ 'کوئی بھی فرد حتیٰ کہ مسلم لیگ (ن) بھی یہ نہیں کہہ سکتی کہ انتخابات میں ووٹ شفاف انداز میں ڈالے گئے'۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری پہلے ہی یہ اعلان کرچکے ہیں کہ اُن کی جماعت پاکستان مسلم لیگ (نواز) حکومت کو اس حوالے سے آخری وارننگ دے چکی ہے کہ وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچائے۔