راولپنڈی: پی ٹی آئی کی شیخ رشید کو ہری جھنڈی
راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف نے چودہ اگست کو اسلام آباد میں لانگ مارچ کے حوالے سے راولپنڈی ڈویژن میں عوامی رابطے کی مہم تیز کر دی۔
پارٹی نے تین اگست کو راولپنڈی کے چاروں اضلاع میں ووکرز کنونشن منعقد کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
تاہم، حیران کن طور پر پی ٹی آئی راولپنڈی نے اپنے سربراہ عمران خان کے انتہائی قریبی سمجھے جانے والے شیخ رشید سے اب تک کوئی رابطہ نہیں کیا۔
پی ٹی آئی کی ہائی کمان نے اپنے راولپنڈٰی چیپٹر کو ہدیات کی ہے کہ وہ تمام 184 یونین کونسلوں سے کم از کم 300 لوگوں کو اکھٹا کریں۔
مقامی قیادت کو لانگ مارچ کے لیے پچاس ہزار موٹر سائیکلوں اور 3500 ویگنوں کا انتظام کرنے کی ہدایات بھی ملی ہیں۔
پارٹی کے مقامی عہدے داروں سے کہا گیا ہے کہ وہ پنجاب حکومت کی جانب جڑواں شہروں میں پیٹرول پمپ بند کرنے کی صورت میں اضافی تیل کے بھی انتظامات کریں۔
جنوبی پنجاب کے لیے پی ٹی آئی صدر صداقت عباسی نے جمعرات کو ڈان سے گفتگو میں بتایا 'ہم نے چودہ اگست کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہرعوامی اجتماع اور دھرنے کے لیے لوگوں سے رابطے کی مہم شروع کر دی ہے'۔
انہوں نے بتایا کہ سرگودھا سے راولپنڈٰی اور اسلام آباد تک، جنوبی پنجاب کی تمام تحصیلوں میں ورکرز کنونشن بلائے جائیں گے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ لانگ مارچ میں صرف راولپنڈی ڈیوژن سے ہی پانچ لاکھ شرکاء شامل ہوں گے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی راولپنڈی نے لوگوں کو راغب کرنے کے حوالے سے عوامی مسلم لیگ کے صدر شیخ رشید سے رابطہ نہیں کیا۔
دوسری جانب، شیخ رشید نے ڈان کو بتایا کہ ان کی پارٹی آزادی مارچ میں شرکت کرے گی اور اس حوالے سے انہوں نے عوامی رابطہ مہم شروع کر دی ہے۔
'پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت مجھ سے رابطے میں ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری، میں اور دوسرے سیاست دان حکومت کی غلط کاریوں کو سامنے لانے اور الیکشن اصلاحات کے لیے مارچ میں شریک ہوں گے'۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت مارچ سے خوفزدہ ہے اور اس نے آرٹیکل 245 لگا کرایک غلط فیصلہ کیا ہے۔
'حکومت اپنے جال میں خود ہی پھنس جائے گی اور پھر اسے احساس ہو گا کہ یہ ایک غلط فیصلہ تھا'۔