• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:14am Sunrise 6:39am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:49am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:14am Sunrise 6:39am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:49am

مجبوری میں قرض

شائع August 3, 2014
ہوس نے سود خوروں کو اندھا کر دیا ہے، طاقت و دولت کے نشے میں دھت یہ لوگ کسی بھی حد تک جانے کو ہر وقت تیار رہتے ہیں
ہوس نے سود خوروں کو اندھا کر دیا ہے، طاقت و دولت کے نشے میں دھت یہ لوگ کسی بھی حد تک جانے کو ہر وقت تیار رہتے ہیں

خراب مالی حالات و مجبوری انسان سے وہ کام کروادیتی ہے، جو آگے چل کر اُس کی بربادی کاسبب بنتے ہیں۔ کسی مخلص و ہمدرد انسان سے قرض حسنہ لیا جائے تو وہ قرض کے بھنور میں پھنسی آپ کی کشتی کو کنارے تک پہچانے میں بڑا اہم کام سرانجام دیتا ہے۔

ہمارے معاشرے میں ایسے افراد اور اداروں کی کمی نہیں جو غریبوں و ضرورت مندوں کی مجبوریوں سے فائدہ اُٹھاتے ہیں۔ یہ سُود خور انتہائی سخت شرائط پر لوگوں کو قرض دیتے ہیں اور حالات کے ستائے لوگ اِن کا شکار بڑی آسانی سے بن جاتے ہیں۔ بعض تو اتنے مکار ہیں قرض کے متلاشی شخص سے سونا لے کر رقم دیتے ہیں، یعنی دو لاکھ کے سونے پر ایک لاکھ روپے قرض دیا جاتا ہے اور سود بھی زیادہ لیا جاتا ہے۔ نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ آپ کا سونا اب سود خور کا ہو جاتا ہے۔

زیادہ دولت کی ہوس نے سود خوروں کو اندھا کر دیا ہے، طاقت و دولت کے نشے میں دھت یہ لوگ کسی بھی حد تک جانے کو ہر وقت تیار رہتے ہیں، کوئی جیئے یا مرے اِن ظالموں کو صرف پیسے کی فکر ہوتی ہے۔ ہم آئے دن اخبارات میں خبریں پڑھتے ہیں کہ قرض کی رقم و سود نہ ہونے کے سبب نوجوان نے خودکشی کرلی۔

ایسی افسوس ناک خبریں پڑھ کر ہر اَس انسان کا دل خون کے آنسو روتا ہے جس کے دل میں خوفِ خدا موجود ہے۔

جس بد نصیب نے اپنی زندگی ختم کر لی وہ بھی کسی کا بیٹا بھائی باپ یا خاوند تھا، اَس بے چارے کا قصور صرف اتنا تھا کہ وہ اپنے خاندان، بیوی بچوں کو بہترین مستقبل دینے کا آرزو مند تھا۔ لوگوں کی مجبوریوں سے فائدہ اَٹھانے والے آخرکب سمجھیں گئے کہ دنیا کا مال دنیا میں ہی رہ جانا ہے۔ دولت کا عاشق آدھی سے زیادہ دنیا فتح کرنے والا سکندرِعظم جب مرا تو دولت کے پجاریوں کو ایک نصیحت کر گیا۔ سکندر کی آخری وصیت کو پورا کرنے کے لئے اَس کے دونوں ہاتھوں کو تابوت سے باہر نکالا گیا، یہ نصیحت تھی سب کے لئے کہ دنیا کا امیر ترین انسان بھی دنیا سے خالی ہاتھ ہی جارہا ہے۔

احمد علی قریشی
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

تبصرے (2) بند ہیں

akhundzada Aug 03, 2014 04:16pm
islam may sood ka kiyah haysiyat hay astaghfirulah
Abdul Rauf Khan Aug 03, 2014 11:44pm
مصنف نے جتنا بھی لکھا ہے بہت اچھا لکھا ہے، ایسے سود خور اب تو اتنے منظم ہیں کہ ہر گلی اور محلے میں آپکو مل جائیں گے اور قانون کی پکڑ کے خوف سے ناآشنا یہ مافیا دن دگنی اور رات چگنی ترقی کر رہا ہے۔ شاید قانون کا آہنی ہاتھ موم کے ہاتھ میں تبدیل ہو چکا ہے۔ یہ ایسا موضوع ہے جس پر صحافی کا قلم بھی خاموش ہے، مسجد کا منبر بھی خاموشی کا روزہ رکھے ہوئے ہے اور حکومتی اہلکاروں کی زبانیں بھی گنگ ہیں۔ شاید کہ کبھی کوئی ایسی تحقیق بھی آئے جو صرف سود خوروں کے چنگل میں پھنس کر خودکشیاں کرنے والوں کو ریکارڈ پر لے آئے۔ سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے ایک بھائی نے اپنے سگے ماں باپ کو لاہور میں پیسوں کے لالچ میں اپنے دو ساتھیوں سمیت قتل کردیا تھا۔ جب قتل کی تحقیق و تفتیش ہوئی تو پتہ چلا کہ قاتل نے سود پر رقم لے رکھی تھی اور وہ سودخوروں کے سخت مطالبوں کی وجہ سے ذہنی دباو میں تھا، اور اسی ذہنی دباو نے سگے ماں باپ کا خون کردیا۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024