پی ٹی آئی آپریشن کی مکمل حمایت کرتی ہے، جاوید ہاشمی
بنوں : پاکستان تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان سے بے گھر ہوکر آنے والے دس لاکھ آئی ڈی پیز نے خیبرپختونخواہ میں حالات کو مزید خراب کردیا ہے جو پہلے ہی عسکریت پسندی اور وسائل کی کمی کے باعث کچھ زیادہ تسلی بخش نہیں تھے۔
بنوں میں آئی ڈی پیز کیمپ کے دورے کے بعد ہفتے کو پریس کلب میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہا کہ اگرچہ پی ٹی آئی کو شمالی وزیرستان میں آپریشن کے آغاز سے قبل اعتماد میں نہیں لیا گیا تھا تاہم وہ مکمل طور پر مسلح افواج کے ساتھ ہے اور چاہتی ہے کہ آپریشن جلد از جلد کامیابی سے مکمل ہوجائے۔
جاوید ہاشمی نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملکی و غیرملکی این جی اوز کو اسکروٹنی اور رجسٹریشن کے بعد آئی دی پیز کی بحالی نو کے لیے کام کرنے کی اجازت دی جائے۔
انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی بے گھر افراد کے ساتھ اس وقت تک کھڑی رہے گی جب تک ان کی بحالی نو کا عمل مکمل نہیں ہوجاتا جبکہ اس موقع پر انھوں نے آئی ڈی پیز کو خوش آمدید کہنے پر بنوں کے رہائشیوں کو بھی سراہا۔
جاوید ہاشمی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت کو آپریشن پر تحفظات ہیں اور اور اس مسئلے کو پرامن طریقے سے بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بنی گالا میں عمران خان سے ملاقات میں وزیراعظم نواز شریف نے وعدہ کیا تھا کہ فوجی آپریشن کی صورت میں پی ٹی آئی کو اعتماد میں لیا جائے گا۔
انھوں نے وفاقی حکومت سے بنوں میں ایف سی کی مزید نفری تعینات کرنے کا مطالبہ بھی کیا تاکہ امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول میں رکھا جاسکے۔
پی ٹی آئی لیڈر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف فیملی لمیٹیڈ حکومت کو چلارہے ہیں، شریف برادران کی ترجیحات جمہوری کم اور کاروباری زیادہ ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا آزادی مارچ اپنے منطقی انجام تک پہنچے گا۔