• KHI: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • LHR: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • ISB: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • KHI: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • LHR: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • ISB: Zuhr 5:00am Asr 5:00am

امریکی جاسوسی پر پی پی پی کا تحریری احتجاج

شائع July 7, 2014
پاکستان میں امریکی سفیر رچرڈ اولسن۔ —تصویر ڈان
پاکستان میں امریکی سفیر رچرڈ اولسن۔ —تصویر ڈان

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں امریکی نیشنل سیکورٹی ایجنسی کی جانب سے جاسوسی کے انکشاف کے بعد باضابطہ طور پرواشنگٹن سے تحریری احتجاج کیا ہے۔

پی پی پی میڈیا آفس کی جانب سے اتوار کو ایک اعلان میں بتایا کہ سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نے پارٹی کی جانب سے اسلام آباد میں امریکی سفیر رچرڈ اولسن کو ایک احتجاجی خط لکھا ہے۔

پریس کو اس خط کی ایک کاپی بھی فراہم کی گئی ہے۔ خط میں پرویز اشرف نے امریکا پر زور دیا ہے کہ پی پی پی اور پاکستانی عوام کے طرف اس غیر حساسیت پر مناسب کارروائی کرتے ہوئے آئندہ اسے دہرایا نہ جائے۔

سابق حکمران جماعت کے سیکریٹری جنرل پرویز اشرف نے خط کے ذریعے پارٹی کی 'انتہائی مایوسی' ظاہر کی۔

انہوں نے جاسوسی کو ایک خود مختار ملک کی ایک سیاسی جماعت کے امور میں انتہائی سنگین، غیر ضروری اور قطعی ناقابل قبول مداخلت قرار دیا۔

سابق وزیر اعظم نے مزید لکھا 'پاکستان کی ایک مشہور سیاسی جماعت کی جانب امریکی حکومت کے ایک محکمہ کا یہ رویہ پاکستانی عوام میں موجود پہلے سے بد اعتمادی اور شک کو مزید بڑھاوا دے گا'۔

'پی پی پی حال ہی میں سامنے آنے والی خفیہ دستاویزات پر انتہائی مایوس ہے، جن کے مطابق این ایس اے 2010 میں پی پی پی کی جاسوسی کرتی رہی۔۔۔ یہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور تسلیم شدہ سفارتی اصولوں کے سراسر منافی ہے'۔

راجا پرویز اشرف نے مزید لکھا کہ بطور پارٹی کے سیکریٹری جنرل وہ باضابطہ طور پر احتجاج درج کرانے کے پابند ہیں اور امید کرتے ہیں کہ امریکی حکومت اس معاملے کو دیکھتے ہوئے آئندہ ایسا نہیں ہونے دے گی۔

خط لکھے جانے سے تین دن پہلے پارٹی کے ترجمان فرحت اللہ بابر نےبھی ایک جاری بیان میں جاسوسی کرنے والے امریکی حکام سے معافی کا مطالبہ کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 13 اپریل 2025
کارٹون : 12 اپریل 2025