• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

فوج ہر محاذ پر دشمنوں کو شکست دے رہی ہے، الطاف حسین

شائع July 6, 2014 اپ ڈیٹ July 7, 2014

کراچی : متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ پوری قوم دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں جلد انقلاب آنے والا ہے، پہلے دہشت گردوں کا صفایا ہوگا پھر جاگیرداروں اور سیاستدانوں کی باری آئے گی۔

کراچی میں مزار قائد سے متصل گراؤنڈ میں پاک فوج سے اظہار یکجہتی کے لیے کیے جانے والے جلسے میں الطاف حسین نے کھڑے ہوکر آرمی کے جوانوں کو سیلوٹ کیا۔

الطاف حسین کا کا ویڈیو لنک خطاب سنانے کے لیے ایم کیو ایم کی جانب سے جلسہ گاہ میں بڑی اسکرین نصب کی گئی۔

باغِ جناح میں پاک فوج سے اظہار یکجہتی کے لیے منعقدہ ایم کیو ایم کے جلسے میں مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، آل پاکستان مسلم لیگ اور فنکشنل لیگ سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے وفود نے بھی شرکت کی۔

اس کے علاوہ کراچی اور حیدرآباد سمیت سندھ کے دیگر شہروں سے بھی بڑی تعداد ایم کیو ایم کے کارکنان نے جلسے میں شرکت کی۔

الطاف حسین نے مزید کہا کہ فوج دہشت گردی سے نبرد آزما اور ہر محاذ پر دشمنوں کو شکست دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فوج نےدہشت گردوں کو قانون کی پاسداری کے لیے بہت وقت دیا اور دہشت گردی کے معاملے پر بہت صبر کا مظاہرہ کیا۔

’’اب ملک سے دہشت گردوں کا صفایا ہو جائے گا، فوج کے لیےغیرمشروط خدمات پہلے بھی پیش کیں، اب بھی پیش کرتے ہیں۔’’

انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والوں کی مدد کی جائے اور تمام پاکستانیوں سے مطالبہ کیا کہ اپنے ایک وقت کا کھانا آئی ڈی پیز کو دیں۔

متحدہ قومی موومنٹ کے قائد نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا ساتھ دینے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مشرف کا ساتھ دینےوالوں کےخلاف بھی کارروائی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل چھ کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد کی بستی بنا دی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 6 ایک نہیں ہے،اس آرٹیکل میں اے، بی، سی دفعات بھی ہوتی ہیں، مشرف تو طیارے میں تھے، وزیراعظم کو نیچے زمین پر گرفتار کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مشرف کے برابر میں ایک کمرہ خالی کروا کر جنرل کیانی کو بھی بند کر دیا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024