• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

جسٹس انور ظہیر جمالی نے قائم مقام چیف الیکشن کمیشن کا حلف اٹھا لیا

شائع July 3, 2014 اپ ڈیٹ July 4, 2014
جسٹس انور ظہیر جمالی —۔فوٹو بشکریہ محتسب سندھ آن لائن
جسٹس انور ظہیر جمالی —۔فوٹو بشکریہ محتسب سندھ آن لائن

اسلام آباد: جسٹس انور ظہیر جمالی نے الیکشن کمیشن کے قائم مقام چیئرمین کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا ہے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کےمطابق جمعرات کو چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے اُن سے حلف لیا۔

جسٹس انور ظہیر جمالی الیکشن کمیشن کے اکتیسویں قائم مقام چیئر مین ہیں۔

گزشتہ روز الیکشن کمیشن کے قائم مقام چیئرمین جسٹس ناصر الملک کے استعفے کے بعد جسٹس جمالی کی تقرری عمل میں لائی گئی ہے۔

جسٹس ناصر الملک پانچ جولائی تک اپنے عہدے کے فرائض سنبھالیں گے اورچھ جولائی کو وہ چیف جسٹس آف پاکستان کی حیثیت سے حلف اُٹھائیں گے۔

جسٹس جمالی ایک سال کے دوران الیکشن کمیشن کے تیسرے قائم مقام چیئر مین ہیں۔

تاہم فرق صرف اتنا ہے کہ پہلے دو چیئرمین سپریم کورٹ کے سینیئر جج تھے، جبکہ جسٹس انور ظہیر جمالی سینیئر نہیں ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس اکتیس جولائی کو انتخابات کے شیڈول میں تبدیلی کے معاملے پر جسٹس (ریٹائرڈ) فخر الدین جی ابراہیم کے استعفیٰ کے بعد چیف الیکشن کمیشن کا عہدہ قائم مقام چیف الیکشن کمیشن سنبھال رہے ہیں۔

جسٹس فخر الدین کے مطابق یہ عمل الیکشن کمیشن کے اختیارات میں مداخلت کے مترادف تھا۔

انہوں نے اس حوالے سے ایک نوٹ بھی تیار کیا تھا، لیکن ان کے ساتھی کمیشن اراکین نے ان کے مؤقف کی تائید کرنے سے انکار کردیا، جس پر جسٹس فخر الدین نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

راضیہ سید Jul 03, 2014 12:39pm
ایک لطیفہ ہے کہ کسی شخص نے کہا کہ میرے پاس دو خبریں ہیں پہلے کون سی سنو گے اچھی یا بری ، اب پورا لطیفہ تو مجھے یاد نہیں لیکن یہ ضرور یاد ہے کہ اچھی خبر جو اس نے بعد میں سنائی وہ پہلی سے بھی زیادہ صدمے والی تھی ، اب اس خبر پر بھی مجھ جیسے کوتاہ علموں کو یہی حال ہو گا کہ نہ ہنس سکیں نہ رو سکیں ، ہمارے ملک میں کبھی بھی اداروں کی مضبوطی پر زور نہیں دیا گیا ، اول تو اداروں کے نہ تو کوئی سربراہ ہیں ایسے ہی چل چلائو کام ہو رہا ہے خواہ وہ الیکشن کمیشن ہو ، نادرہ ، یا کوئی تعلیمی ادارہ سمجھ نہیں آتا کہ ایسا کیوں ہوتا ہے اور اگر کوئی سربراہ مقرر بھی کئے جاتے ہیں تو وہ بھی قائم مقام ، ہمارے ملک میں قائم مقام کا لفظ بہت مقبولیت حٓاصل کر ریا ہے ، نئے فیشن ٹرینڈ کی طرح قائم مقام گورنر ، قائم مقام وزیر اعظم ، قائم مقام صدر ، قائم مقائم الیکشن کمشنر ، تو وجہ تو یہ ایک ہی سمجھ میں آتی ہے کہ قائم مقا م اس لئے ہی بنایا جاتا ہے کہ جب چاہیں اس کو اسکے مقام سے ہٹا کر اپنے اصل مقام کی طرف لے آئیں اور اسے اسکی اوقات یاد دلا دیں ۔ اب بیچارے پی ٹی آئی والوں کا مطالبہ بھی پورا ہوگیا ، جسٹس صاحب کو بھی قائم مقامیت مل گئی اور حکومت نےبھی اپنا وعدہ پورا کردیا ، واہ رے سیاست تیرے رنگ نرالے ْْ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024