• KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:03pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 4:34pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 4:40pm
  • KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:03pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 4:34pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 4:40pm

ریویو : ہمشکلز — کامیڈی آف ایررز نہیں کامیڈی آف بلنڈرز

شائع June 24, 2014 اپ ڈیٹ August 9, 2014

ایک کامیڈی مووی کے لئے پلاٹ، ڈائریکشن، ایکٹنگ اور سب سے بڑھ کر برجستہ ڈائیلاگز کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن ساجد خان ڈائریکشنز کی 'ہمشکلز' ان تمام ضروریات کو پھلانگ کر نکل گئی۔

میرے خیال سے اس ایک جملے کے بعد اس فلم کے بارے میں تبصرے کی ضرورت نہیں رہ جاتی لیکن پھر اتنا بڑا صفحہ ضائع ہوجائے گا۔

تقریباً دو گھنٹے چالیس منٹ کے دورانئے پر مشتمل 'ہمشکلز' میں ساجد خان ہمیں ایک ایسے برطانیہ میں لے گئے جہاں کی اکثریتی آبادی ہندی سمجھ اور بول لیتی ہے اور جہاں ہر ادارے میں ہندوستانیوں کی بہتات ہے۔

سکرین شاٹ
سکرین شاٹ

فلم مزاح، ڈرامہ، گلیمر، ڈائیلاگ، ڈائریکشن اور اداکاری ان تمام جزئیات میں بری طرح ناکام رہی ہے- تمام کردار بکھرے ہوئے اور آپس میں کوآرڈینیشن کا فقدان نظر آیا- اداکاراؤں کا کام محض خانہ پوری اور رقص کی حد تک ہی محدود رہا- بپاشا باسو، تمنا بھاٹیا اور ایشا گپتا تینوں سوائے مختصر لباس میں اوور ایکٹنگ اور اوور گلیمرائز کے اور کچھ نہ کر سکیں- گانے ایوریج ہیں، ڈائیلاگ جو کہ ایک کامیڈی فلم کی اصل جان ہوتے ہیں بھدے اور بے مزاح رہے۔

فلم کے آغاز میں ایک اسٹیج کامیڈین اشوک (سیف علی خان )، سامعین کو اپنے بھدے لطیفے سنا کر بور کر تا دکھائی دیتا ہے جبکہ بیک اسٹیج پر اس کا دوست کمار (رتیش دیش مکھ) سر پیٹ رہا ہے (جی ہاں بالکل اسی طرح جیسے فلم کے اختتام پر آپ بھی پیٹیں گے) اگلے سین میں اسے ایک چمکتی دمکتی ٹوسیٹر پر سوار ہوتے دکھاتے ہیں جو انہیں اشوک کے پرائیویٹ ہیلی پیڈ پر لے جاتا ہے، یہاں پہنچ کر یہ راز کھلتا ہے کہ اشوک اصل میں لندن کے کروڑ پتی ہیں اور ازراہِ شوق لطیفہ گوئی کرتے ہیں۔

سکرین شاٹ
سکرین شاٹ

ہیلی کاپٹر انہیں ایک عالیشان محل میں نوکروں کی فوج کے سامنے اتارتا ہے یا یوں کہہ لیں ہمیں لگتا ہے کہ وہ ہیلی کاپٹر سے اترے ہیں، یہ بھی ممکن ہے کہ ساجد خان کے پاس ایسا کوئی ایکسپرٹ ہیئر سٹائلسٹ ہو جس نے اپنی مہارت سے بپاشا اور دیگر اداکاروں کے سر کا ایک بال تک نہ اڑنے دیا ہو- خیر گھر پدھارنے کے بعد اشوک سیدھے اپنے بستر فراش والد محترم کے پاس جاتے ہیں اور انتہائی تیز رفتاری میں ڈائیلاگ بول کر اپنے بیٹے ہونے کا فرض ادا کرتے ہیں، اس کے ٹھیک دو سین بعد وہ اپنی نئی نویلی گرل فرینڈ کے ساتھ رقص کر رہے ہوتے ہیں۔

دراصل کہانی اسی کروڑ پتی اشوک کی ہے جس کا باپ بسترِ مرگ پر ہے اور اس کے ماما جی (رام کپور) کسی صورت اشوک کو بزنس سے بے دخل کر کے خود اپنا قبضہ جمانا چاہتے ہیں- اسی چکّر میں وہ اشوک اور اس کے دوست کمار کو ڈرگ پلا کر کتا بنا دیتا ہے (مطلب دونوں دوست کتوں کی طرح حرکتیں کرنے لگتے ہیں) اور ایک پاگل خانے میں داخل کروا دیتا ہے- جو بات ماما جی نہیں جانتے تھے وہ یہ کہ اسی ہسپتال (جس کی وضح قطع اٹھارہویں صدی کے پاگل خانوں سے ملتی جلتی ہے) دونوں دوستوں کے ہمشکل بھی موجود ہیں- یہ دونوں جوڑیاں آپس میں مکس اپ ہوجاتی ہیں اور پھر اوٹ پٹانگ قسم کے واقعات کا سلسلہ چل نکلتا ہے، جن میں نہ تھرلر ہے نہ ڈرامہ ہاں اگر لچر پن کا دوسرا نام مزاح ہے تو وہ کوٹ کوٹ کر بھرا گیا ہے جو کہ ایک فیملی مووی کے لئے قطعًا موزوں نہیں۔

سکرین شاٹ
سکرین شاٹ

بہرحال فلم دیکھ کر صاف محسوس ہوتا ہے کہ ساجد خان سے کہانی نہیں سنبھل پائی جب انسان نما کتوں (یا کتے نما انسانوں )، ہٹلر نما وارڈن، ہم جنس پرستوں اور او سی ڈی کے مریض سے کام نہ چلا تو مردوں کو خواتین کے میک اپ اور لباس میں لے آئے اور جب اس سے بھی بات نہ بنی تو وہ ٹرائل اینڈ ایرر کے اصول پر عمل کرتے ہوئے دو کی بجائے تین ہمشکلز ٹھونس دیے۔

سکرین شاٹ
سکرین شاٹ

فلم 'ہمشکلز' میں ساجد خان بے پر کی ایسی گپیں اڑاتے نظر آئے ہیں جن کو دیکھنے کے بعد سر پیٹ لینے کو دل کرتا ہے، ذرا ملاحظہ فرمائیں کہ ایک شیطان صفت سائنٹسٹ ایسی ڈرگ تیار کرتا ہے جس سے انسان کی جین تبدیل ہو جائے اور وہ خود کو کتا سمجھنے لگے! ڈائریکٹر صاحب اگر سکول میں تھوڑی سائنس پڑھ لیتے تو شاید اتنی بڑی گپ نہ ہانکتے- اور تو اور بل گیٹس، کمپیوٹرز کا بادشاہ ہے؟؟ ایک کروڑ پتی بزنس مین یہ نہیں جانتا کہ بل گیٹس اصل میں ہے کون اسی لئے فقط کمپیوٹرز کا بادشاہ کہنے پر اکتفا کرتا ہے! اور یہ تو سمجھ سے باہر ہے کہ پرنس چارلس کو ایک پرائیویٹ فرم میں کیا دلچسپی ہو سکتی ہے اس پر ستم یہ کہ جناب کو ہندی بولتے بھی دکھایا گیا ہے! اور خدا ہی جانے کس کیمسٹری کے تحت کوکین کے پراٹھے فلم میں بنائے گئے جس کی ایک بڑی مقدار کھانے کے بعد لوگ بیمار ہونے کی بجائے ادھم مچانا شروع کردیتے ہیں۔

سنیماٹوگرافی قدرے بہتر ہے، لوکیشن کا خیال رکھا گیا ہے، فلم کی زیادہ تر شوٹنگ لندن اور موریشیز میں کی گئی ہے لیکن صرف یہ ایک فلم کی کامیابی کی ضمانت نہیں- اداکاری کے لحاظ سے تمام اداکاروں کا کام ایوریج سے کم ہی ہے- سیف، رتیش، رام کپور اور ستیش شاہ سب ہی اوور ایکٹنگ کا شکار نظر آئے۔

فلم کی سٹوری/ڈائریکشن /ڈائیلاگ /سکرین پلے ساجد خان کے ہیں، اس کے علاوہ ان کے معاون رابن بھٹ اور ارکاش کھورانہ ہیں- پروڈیوسر واشو بھگنانی ہیں- سنیما ٹو گرافی، روی یادو کی ہے- میوزک کمپوزر، ہمیش ریشمیا اور سندیپ شرودکر ہیں۔

سٹارنگ : سیف علی خان، رتیش دیش مکھ، رام کپور، ستیش شاہ، تمنا بھاٹیہ، بپاشا باسو، ایشا گپتا۔

ہمشکلز، بیس جون دو ہزار چودہ کو ریلیز ہوئی، اس کا دورانیہ تقریباً دو گھنٹے چالیس منٹ ہے۔

آخر میں بس اتنا ہی کہ ڈائریکٹر ساجد خان کی ہمشکلز، کامیڈی آف ایررز کی بجائے کامیڈی آف بلنڈرز بن کر رہ گئی ہے۔

ناہید اسرار

ناہید اسرار فری لانس رائیٹر ہیں۔ انہیں حالات حاضرہ پر اظہارخیال کا شوق ہے، اور اس کے لیے کی بورڈ کا استعمال بہتر سمجھتی ہیں- وہ ٹوئٹر پر deehanrarsi@ کے نام سے لکھتی ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تبصرے (3) بند ہیں

imran malik Jun 24, 2014 07:14pm
boht arse baad senema gea ky yaar film achi hoge per film ky 20 mint me hi boar hogea bari mushqil se pori film dekhi itni ghatiya film ma ne aaj tak nhi dekhi ,,,,, is film ko dekhni time west kara he
nayab Jun 24, 2014 08:58pm
thts batter k film dekne ki zarorat ni parhegi ab.
Tauqeer Hussain Jun 25, 2014 06:40pm
@TAUQEER: YEH AIK SACCHAI HAI......

کارٹون

کارٹون : 30 مارچ 2025
کارٹون : 29 مارچ 2025