فضل الرحمان کو حکومت مخالف اتحاد میں شمولیت کی دعوت
اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے ڈاکٹر طاہر القادری کے دس نکاتی ایجنڈے پر سیاسی جماعتوں سے حمایت کے لیے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔
بدھ کے روز یعنی آج مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے جمعیت علما اسلام (جے یو آئی - ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ملاقات کی۔ جس میں انہوں نے انہیں حکومت مخالف اتحاد میں شمولیت کی دعوت دی۔
ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان نے انہیں نکات پر سنجیدگی سے غور کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ وہ ڈاکٹر طاہر القادری کے دس نکاتی ایجنڈے پر حمایت کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماوں سے ملاقاتیں کریں گے۔
اس دوران چوہدری شجاعت حسین نے مطالبہ کیا کہ لاہور سانحے پر وزیراعلی پنجاب شہباز شریف استعفی دیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ کسی کمیشن کو نہیں مانتے تاہم استعفی کے بعد شہباز شریف چاہیں تو کمیشن کے سامنے پیش ہوں۔
ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان نے لاہور واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اسے افسوسناک قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت واقعے کے ذمہ داران کے خلاف سخت اقدام کی بجائے معاملے پر مٹی ڈالنے کی کوشش کررہی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ وہ دس نکاتی ایجنڈے پر سنجیدگی سے غور کریں گے۔
شمالی وزیرستان آپریشن پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج کی جانب سے کیے جارہے آپریشن ضربِ عضب سے پہلے قبائیلی جرگے سے مشاورت کرنا چاہیے تھی۔