• KHI: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • LHR: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • ISB: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • KHI: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • LHR: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • ISB: Zuhr 5:00am Asr 5:00am

امن کی طرف

شائع June 16, 2014

'دیر آۓ درست آۓ'، حکومت اور پاک افواج کا شمالی وزیرستان میں آپریشن کا عزم واقعی قابل تحسین ہے- ایک عرصے سے دہشتگردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا تھا-

اب تک ہوائی حملوں میں سینکڑوں مشتبہ عسکریت پسندوں کی ہلاکت کی خبریں میڈیا میں سامنے آچکی ہیں، دیکھنے میں تو یہی لگ رہا ہے کہ پاک فوج اس بار عسکریت پسندوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا ارادہ رکھتی ہے- سب ہی جانتے تھے امن مذاکرات کا کوئی خاطر خواہ نتیجہ سامنے نہیں آیا اور کسی نہ کسی پیمانے پر آپریشن کی ضرورت تھی، بہرحال اس کے لئے پاکستان آرمی کو سیاسی جماعتوں اور عوام کی بھرپور حمایت کی ضرورت ہے-

مذکورہ کارروائی کو 'آپریشن ضربِ عضب' کا نام دیا گیا ہے- دہشتگردوں کے خلاف جنگ کے لئے پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کی تلوار کا نام تجویز کرنے سے اس کارروائی کے لئے لوگوں کا اعتماد مزید پختہ ہوگیا ہے-

بہرحال جو بات اس وقت سب ہی محسوس کر رہے ہیں وہ مذکورہ آپریشن کے حوالے سے وفاقی حکومت کا صوبائی حکومتوں کو اعتماد میں نہ لینا ہے، خصوصاً خیبر پختون خواہ کی حکومت کو جس پر اس کارروائی کا براہ راست اثر ہوگا-

وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے ہزاروں پناہ گزینوں کا رخ خیبر پختون خواہ ہی کی طرف ہوگا- حکومت کو ایسی کسی قسم کی ہنگامی صورتحال کے لئے کے پی کے حکومت کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا تاکہ پناہ گزینوں کی بروقت اور بہتر داد رسی ہو سکے- لیکن حکومت نے ایسا کرنا گوارا نہیں کیا بلکہ اتوار کی شام ایک ڈرامائی انداز میں آپریشن کے آغاز کا اعلان کرکے سب کو حیرت میں ڈال دیا گیا-

جو بات اچنبھے کی ہے وہ یہ کہ اس اعلان کے بعد اصولی طور پر وزیر اعظم میاں نواز شریف کو عوام سے خطاب کرنا چاہیے تھا- عوام اس وقت ملک کے وزیر اعظم کے منہ سے آپریشن کے بارے میں تفصیلات جاننا چاہتی ہے لیکن انکی طرف سے مکمل خاموشی دکھائی دیتی ہے- ایسا تاثر دیا جا رہا ہے کہ سول حکومت اس آپریشن کے حق میں نہیں ہے؛ خیر اس کی کیا وجہ ہو سکتی ہے یہ تو آگے وقت ہی بتائے گا-

وزیرستان میں ملکی اور غیرملکی دہشتگردوں کا کافی تعداد موجود ہے لیکن یہاں یہ بھی غور کرنا ضروری ہے کہ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ پاکستان کے شہری علاقوں میں بھی دہشتگردوں کی بڑی تعداد موجود ہیں- وزیرستان میں ہونے والے آپریشن کے نتیجے میں دہشتگرد شہری علاقوں خصوصاً سندھ اور خیبر پختون خواہ میں انتقامی کارروائی ضرور کریں گے اس حوالے سے کیا حکمت عملی تیار کی گئی ہے؟

کیا شہری عوام کو ان دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جاۓ گا؟

یہ بات طے شدہ ہے کہ صوبائی حکومتیں کسی قسم کی تخریب کارانہ کارروائی سے نمٹنے کی اہل نہیں ہیں- کراچی ائیرپورٹ کا سانحہ ہمارے سامنے ہے جس پر حملہ کرنے والے دہشتگردوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ائیرپورٹ کے قریب واقع پہلوان گوٹھ کے راستے آۓ تھے لیکن اس کے باوجود کوئی آپریشن نہیں کیا گیا- دیگر صوبوں کا بھی یہی حال ہے-

پاکستان کے شہری علاقوں خصوصاً پنجاب میں ان گروہوں کا جال پھیلا ہوا ہے جو وقتاً فوقتاً کارروائیاں کرتے رہتے ہیں- ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ وزیرستان کے ساتھ ساتھ شہری علاقوں میں موجود دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیے جاتے- ان کی مالی و افرادی اعانت کے راستے مسدود کیے جاتے-

ملک سے دہشتگردی کی حتمی اور منطقی بیخ کنی کے لئے یہ ضروری ہے کہ تمام گروہوں کے خلاف یکساں کارروائی کی جاۓ-

بہرحال آگے جو بھی ہو ہم سب پاک فوج کی حمایت میں اس کے ساتھ ہیں- دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں پورا ملک پاک فوج کے جوانوں کے لئے دعا گو ہے-

امید ہے کہ یہ آپریشن مثبت نتائج کے ساتھ منطقی انجام کو پہنچے گا اور ملک میں امن و امان ہوگا- سچ تو یہ ہے کہ پاکستانی عوام خوف و دہشت کے سائے میں جیتے جیتے تنگ آگئی ہے اور اب اس عذاب سے باہر نکلنا چاہتی ہے-

خدا پاکستان کو اپنے حفظ و امان میں رکھے اور امن کی طرف بڑھنے والے قدم منزل مقصود تک پہنچیں- آمین-


لکھاری: ناہید اسرار

ناہید اسرار

ناہید اسرار فری لانس رائیٹر ہیں۔ انہیں حالات حاضرہ پر اظہارخیال کا شوق ہے، اور اس کے لیے کی بورڈ کا استعمال بہتر سمجھتی ہیں- وہ ٹوئٹر پر deehanrarsi@ کے نام سے لکھتی ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تبصرے (3) بند ہیں

sarah shah Jun 16, 2014 06:48pm
خدا پاکستان کو اپنے حفظ و امان میں رکھے اور امن کی طرف بڑھنے والے قدم منزل مقصود تک پہنچیں- آمین-
malick Jun 17, 2014 01:29am
Yas Allah military jawanoun k housley blund kar, aour inki hafazat farma, aour inko kamyabi ata kar. Aay merey moula tmam syasatdanoun ko be unite kar daay, awam ko bhee hoshmund bna daay.
Ali Jun 18, 2014 05:54am
International War Games on Pakhtun's soil being played since long. I pray that this is the last operation.

کارٹون

کارٹون : 30 مارچ 2025
کارٹون : 29 مارچ 2025