• KHI: Maghrib 6:45pm Isha 8:02pm
  • LHR: Maghrib 6:17pm Isha 7:39pm
  • ISB: Maghrib 6:23pm Isha 7:47pm
  • KHI: Maghrib 6:45pm Isha 8:02pm
  • LHR: Maghrib 6:17pm Isha 7:39pm
  • ISB: Maghrib 6:23pm Isha 7:47pm

سندھ کیلئے 683 ارب مالیت کا بجٹ پیش

شائع June 13, 2014 اپ ڈیٹ June 14, 2014
سندھ اسمبلی۔ فائل فوٹو
سندھ اسمبلی۔ فائل فوٹو

کراچی: سندھ اسمبلی میں مالی سال 2014۔2015 کے لیے بجٹ تجاویز پیش کی جا رہی ہیں جہاں وزیر اعلیٰ اور وزیر خزانہ سندھ قائم علی شاہ یہ تجاویز اسمبلی میں پیش کر رہے ہیں۔

اجلاس کی سربراہی اسپیکر سندھ اسمبلی سید قائم علی شاہ کر رہے ہیں۔

اس سے قبل صوبائی کابینہ میں سید قائم علی شاہ کی زیر سربراہی ہونے والے اجلاس میں ان تجاویز کی منظوری دی۔

صوبائی بجٹ کا کل حجم 683.17 ارب روپے ہے جہاں 168 ارب روپے ترقیاتی پروگراموں کی مد میں رکھے گئے ہیں۔

سید قائم علی شاہ نے کہا کہ موجودہ بجٹ کا حجم گزشتہ سالی سال کے بجٹ سے گیارہ فیصد زیادہ ہے۔

بجٹ کے مسودے کے مطابق حکومتی ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز پیش کی گئی ہے جبکہ یکم جولائی 2014 سے ملازمین کو 10 فیصد ریلیف فراہم کیا جائے گا۔

اس موقع پر اسمبلی میں موجود اپوزیشن اراکین نے احتجاج کرتے ہوئے بجٹ تقریر میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی۔

اس کے علاوہ بجٹ میں پیش کردہ دیگر تجاویز میں گریڈ ایک سے 15 تک ملازمین کے میڈیکل الاؤنس میں 10 فیصد جبکہ کنوینس الاؤنس میں 15 اضافہ شامل ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ پنشن میں ایک ہزار روپے اضافہ کرتے ہوئے کم از کم پنشن 6 ہزار مقرر کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی۔

اس موقع پر قائم علی شاہ صوبے میں ملازمین کی کم از کم تنخواہ گیارہ ہزار روپے مقرر کرنے کا بھی اعلان کیا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے گزشتہ چھ سال میں 2 لاکھ سے زائد روزگار کے مواقع پیدا کیے جبکہ نئے بجٹ میں غریب اور بئے روزگار افراد کو 25 ہزار مزید نوکریاں فراہم کی جائیں گی۔

انہوں نے صوبائی حکومت کی جانب سے جامعات(یونیورسٹیز) کے لیے 5 ارب مختص کرنے کا بھی اعلان کیا۔

قائم علی شاہ نے مزید بتایا کہ حکومت سندھ صوبے میں معیاری تعلیم کے لیے خصوصی اقدامات کر رہی ہے جہاں دس دور دراز شہروں اور علاقوں میں نئی پبلک اسکول بنانے کے ساتھ ساتھ آٹھ شہروں میں نئے کیڈٹ کالج قائم کیے جائیں گے۔

اس موقع پر انہوں نے بے نظیر آباد اور گڑھی خدا بخش خواتین کے لیے دو خصوصی کیڈٹ کالج کے قیام کا بھی اعلان کیا۔

صوبے کے 645 ہزار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے اسپیشل پروگرام کے تحت مختلف ہنر سکھائے جائیں گے۔

اس کے علاوہ دیگر منصوبوں میں انہوں نے توانائی کے لیے 20 ارب جبکہ تھرکول پاور پراجیکٹ کے لیے علیحدہ سے 13.5 ارب روپے مختص کرنے کی بھی تجاویز پیش کیں۔

کارٹون

کارٹون : 25 مارچ 2025
کارٹون : 24 مارچ 2025