سٹی لائٹس: ریاکاری اور فریب کی دنیا
دیہی علاقوں کے رہنے والوں کے لئے بڑے شہر ایک انوکھی کشش رکھتے ہیں- وہ بڑے شہروں کی چکاچوند دیکھ کر انہیں سونے کی کان سمجھتے ہیں جو انہیں روٹی کپڑا مکان سب کچھ دے سکتا ہے، ایک خوشحال زندگی، محفوظ مستقبل- سادہ لوح دیہاتی یہ نہیں جانتے اس چکا چوند کے پیچھے جھوٹ، دغا بازی اور موقع پرستی چھپی ہے۔
آپ نے اگر سنہ دو ہزار بارہ میں ریلیز ہونے والی فلم 'شاہد' دیکھی ہے تو پھر آپ ڈائریکٹر ہنسل مہتا اور ایکٹر راجکمار راؤ کی ٹیم سے ایوریج کارکردگی کی توقع نہیں کر سکتے- 'سٹی لائٹس' سنہ دو ہزار تیرہ میں ریلیز ہونے والی ڈائریکٹر /رائٹر شون ایلس کی برٹش - فلیپینو مووی 'میٹرو منیلا' کی ریمیک ہے- ایک غیر ملکی فلم کا ریمیک اپنے سماجی پس منظر میں بنانا آسان کام نہیں ہے خاص کر جب اسے بین الاقوامی پذیرائی حاصل ہو- ہنسل مہتا نے اس فلم کا مرکزی خیال تو 'میٹرو منیلا' سے لیا لیکن اس کے خدوخال انڈین سوسائٹی کے مطابق اس طرح ڈھالے ہیں کہ یہ کسی طور ایک ریمیک محسوس نہیں ہوتی- یہ 'سٹی لائٹس ' کا ایک ایج ہے۔
![]() |
سکرین شاٹ |
'سٹی لائٹس' کہانی ہے راجھستان سے تعلق رکھنے والے ایک خاندان کی جو بہتر مستقبل کی تلاش میں ممبئی شہر آتا ہے- بہتر مستقبل تو نہیں ملتا لیکن ان کا حال ضرور خطرے میں پڑ جاتا ہے- اپنی تمام جمع پونجی ایک فراڈیے کے ہاتھوں لٹوا کر یہ سادہ لوح خاندان فٹ پاتھ پر آجاتا ہے- بھوک اور بے بسی انہیں شرمناک کام کرنے پر مجبور کر دیتی ہے- اسی دوران خاندان کے سربراہ دیپک سنگھ (راجکمار راؤ) کو ایک سیکورٹی ایجنسی میں نوکری مل جاتی ہے جہاں اس کا کام مہنگے 'آئٹمز' اور رقم ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچانا ہوتا ہے- دیپک سنگھ، پندرہ ہزار ماہانہ پر یہ جان لیوا کام کرنے پر آمادہ ہو جاتا ہے- اس کام میں اس کا پارٹنر ایک سینئر ورکر وشنو (مانو کول) ہے جو اس پر ضرورت سے زیادہ مہربان نظر آتا ہے، فلم میں آگے جا کر وشنو سر کی اس کرم نوازی کا بھید کھلتا ہے- اس کے بعد یکے بعد دیگرے ایسے واقعات کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے جن کا اختتام ایک دل برداشتہ اینڈنگ پر ہوتا ہے۔
![]() |
سکرین شاٹ |
سٹی لائٹس کا آغاز ڈرامہ سے ہوتا ہے جو آگے جا کر بتدریج ایک کرائم تھرلر میں تبدیل ہو جاتا ہے- فلم میں ایک بڑے شہر کی خوبصورتی کے پیچھے چھپی بدصورتی کو سامنے لایا گیا ہے- دکھایا گیا ہے کہ کس طرح بھولے بھالے لوگ بڑے شہروں کی چمک دمک دیکھ کر انہیں اپنا نجات دہندہ سمجھ لیتے ہیں لیکن وہ نہیں جانتے کہ یہ بڑے شہر فریب، ریاکاری اور استحصال کا ایسا جال ہیں جس میں ایک بار کوئی پھنس جائے تو اس کا نکلنا ناممکن ہو جاتا ہے- دیپک سنگھ کا یہ ڈائیلاگ "ممبئی میں کوئی بھوکا نہیں رہتا .."، شہری زندگی کے حوالے سے پسماندہ علاقوں کے رہنے والوں کی توقعات کی عکاسی کرتا ہے- ڈرامہ، کرائم، تھرلر کے ساتھ سٹی لائٹس انسانی جذبات، بے بسی ، دغا بازی اور موقع پرستی کی بہترین کہانی ہے۔
![]() |
سکرین شاٹ |
مثبت پہلو:۔
فلم میں تمام کرداروں کو مناسب کیمرا ٹائم دیا گیا ہے، کہانی محض ایک کردار کے گرد نہیں گھومتی، دیپک سنگھ کی بیوی راکھی (پترا لیکھا) کی یہ پہلی فلم ہے لیکن کہیں سے بھی وہ نوآموز نہیں لگتیں بلکہ دیپک سنگھ کے کردار کے لئے بہترین کیٹلسٹ ثابت ہوئیں- راجکمار راؤ پہلے بھی فلم 'شاہد' میں اپنی اداارانہ صلاحیتیں منوا چکے ہیں، ان میں مجھے نصیر الدین شاہ کی جھلک دکھائی دیتی ہے لیکن ذرا ہلکے سروں میں۔
میک اپ، کاسٹیوم، لائٹننگ فلم سے مطابقت رکھتے ہیں- دیگر کمرشل فلموں کی طرح صرف بول چال نہیں بلکہ وضح قطع میں بھی راجھستانی جوڑا بھوک اور غربت کا ستایا ہوا نظر آتا ہے- کیمرے کی آنکھ نے راجھستان سے لے کر ممبئی تک تمام لوکیشنز کے ساتھ انصاف کیا ہے- ڈائریکٹر نے پکچرائزنگ کے دوران کسی بھی ایلیمنٹ پر کمپرومائز نہیں کیا۔
![]() |
سکرین شاٹ |
ڈائیلاگ موزوں ہیں، سنجیدہ ڈائیلاگ کے بیچ بے ساختہ مزاح آپ کو بور نہیں ہونے دے گا- البتہ دیپک سنگھ کی سادگی پر آپ اپنا سر پیٹ لینا چاہیں گے۔
بعض ناقدین کے مطابق فلم میں گانے بلاضرورت ڈالے گئے ہیں مگر میرے خیال سے دو مواقعوں پر گیت فلم میں اہمیت کے حامل ہیں: ایک دیپک کے خاندان کا راجھستان سے ممبئی کا سفر اور دوسرا واپسی کا- دونوں مناظر میں جذبات کا اظہار گیتوں کے ذریعہ کیا گیا ہے۔
جہاں تک منفی پہلو کا سوال ہے وہ بعض جگہوں پر فلم کی ایڈیٹنگ ہے لیکن یہ نمایاں نہیں کہ فلم کی روانی میں فرق آئے۔
سٹی لائٹس، تیس مئی سال دو ہزار چودہ کو ریلیز ہوئی ہے- اس کے ڈائریکٹر ہنسل مہتا ہیں اور لکھاری شون ایلس ہیں- اس کے پروڈیوسر مکیش بھٹ ہیں- پیشکش فاکس سٹار اسٹوڈیوز اور وشیش فلمز کی ہے۔
نمایاں اداکاروں میں : راجکمار راؤ، پترا لیکھا اور مانو کول ہیں۔
دیو اگروال سنیما ٹو گرافر ہیں - سکرین پلے رتیش شاہ کا ہے- فلم کا دورانیہ دو گھنٹے چھ منٹ ہے۔
سٹی لائٹس، مکرو فریب کی دنیا میں، جذبات، محبّت اور قربانی کی کہانی ہے- جس کا اختتام آپ کے دلوں کو مسوس کر رکھ دے گا۔