• KHI: Maghrib 5:48pm Isha 7:09pm
  • LHR: Maghrib 5:03pm Isha 6:30pm
  • ISB: Maghrib 5:03pm Isha 6:32pm
  • KHI: Maghrib 5:48pm Isha 7:09pm
  • LHR: Maghrib 5:03pm Isha 6:30pm
  • ISB: Maghrib 5:03pm Isha 6:32pm

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں مالی بے قاعدگیوں کا انکشاف

شائع June 9, 2014
فائل فوٹو----.
فائل فوٹو----.

اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے دعویٰ کیا ہے کہ 2008 میں پیپلز پارٹی کی حکومت کی جانب سے غریبوں کی مالی امداد کے لیے شروع کیے گئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں تین ارب 80 کروڑ روپے سے زائد کی بدعنوانی کی گئی۔

ڈان کو موصول ہونے والی سرکاری دستاویز کے مطابق فنڈز میں گھپلوں، غیر قانونی طور پر گاڑیوں کی خریداری، رقوم کے زیاں ، متنازعہ کنٹریکٹس دیئے جانے، زائد رقوم کی ادائیگی اور غیر قانونی تقرریوں کے تقریباً 20 کیسز سامنے آئے ہیں۔

اندرونی ذرائع نے ڈان کو بتایاکہ ایف آئی اے مزید تفتیش کے لیے ریکارڈز حاصل کر رہی ہے۔

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ابتدائی طور پر فی خاندان ایک پزار ماہوار دیئے جانے تھے، جسے بعد میں بڑھا کر بارہ سو روپے کردیا گیا۔

دستاویز کےمطابق سیلاب زدگان کے لیے مختص کیے گئے دو ارب 34 کروڑ روپے کے فنڈز میں سب سے زیادہ گھپلا کیا گیا۔

اکیاسی کروڑ 70 لاکھ روپے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کو ڈیٹا انٹری اور شناخت کے ساتھ ساتھ غربت سروے کی مد میں میڈیا مہم کے لیے بھی جاری کیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق دو کروڑ 79 لاکھ روپے ایک چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ فرم کو سروے کے لیے جاری کیے گئے۔

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی انتظامیہ مستحقین کے شناختی کارڈز کی رجسٹریشن کے لیے نادرا کی موبائل گاڑیوں کی مد میں بھی ایک ارب چار کروڑروپے کی مالی بے ضابطگیوں میں ملوث پائی گئی۔

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نے انتظامیہ لاڑکانہ میں بینظیر بھٹو کی تیسری برسی کے موقع پر سیاسی وفاداریوں کی بنیاد پربعض افراد کو ایک ہزار کے بجائے نو ہزار روپے نوازے۔

دستاویز کے مطابق اسکیم کے سیکریٹری کےمحض زبانی احکامات پر ہی تین لاکھ اکیاسی ہزار روپے صوبائی ڈائریکٹر جنرل اور نو کروڑ روپے ڈائریکٹر جنرل بلوچستان کے اکاؤنٹ میں وسیلۂ حق پروگرام کے تحت ٹرانسفر کیے گئے۔

دستاویز میں یہ بھی بتایا گیا کہ اسمارٹ کارڈ کے ذریعے رقوم کی منتقلی میں زائد ادائیگیاں کی گئیں۔

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی انتظامیہ نے پاکستان پوسٹ فاؤنڈیشن پریس کو بغیر نیلامی کے مستحقیین کو لیٹرز،بینرز اور دیگر تحریری مواد شائع کرنے کے لیے قواعد کی خلاف کی۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2024
کارٹون : 19 دسمبر 2024