• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

جمہوریت کے تسلسل میں پارلیمنٹ کا کردار اہم ہے: صدر

شائع June 2, 2014
صدر مملکت ممنون حسین۔ —. فائل فوٹو اے پی پی
صدر مملکت ممنون حسین۔ —. فائل فوٹو اے پی پی

اسلام آباد: صدر مملکت ممنون حسین نے موجودہ پارلیمنٹ کے پہلے پارلیمانی سال کی تکمیل پر دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اپنے پہلے خطاب کو اپنے لیے اعزاز قرار دیا اور پارلیمانی سال کی تکمیل پر ارکان پارلیمنٹ کو مبارکباد پیش کی۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں جمہوری معاشرے کی شناخت میں پارلیمنٹ کی حیثیت اور کارکردگی کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔ جمہوریت کے تسلسل اور فروغ میں پارلیمنٹ اہم کردار ادا کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی قوتوں اور سول سوسائٹی نے جمہوریت کے استحکام کے لیے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔

ممنون حسین نے کہا کہ جمہوریت مخالفت برائے مخالفت کا نام نہیں بلکہ یہ مفاہمت اور باہمی تعاون سے عبارت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اداروں کو شخصیات پر اہمیت دی جانی چاہئے۔

انہوں نے پارلیمنٹ کی ایک سالہ کارکردگی کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ جمہوریت میں اپوزیشن کا کردار انتہائی اہم ہے۔

صدر نے کہا کہ موجودہ اپوزیشن کا کردار لائق تحسین ہے۔ قوم کو پارلیمنٹ سے بے شمار توقعات وابستہ ہیں۔ عوام نے اپنے ووٹ کے ذریعے اپنا سیاسی فیصلہ سنایا ہے اور منتخب نمائندوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ اقتصادی اور معاشی استحکام کے بغیر ترقی نہیں ہوسکتی۔

ممنون حسین نے کہا کہ موجودہ حکومت نتیجہ خیز کوششیں کر رہی ہے۔ ملک کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کا سامنا ہے۔ اس مسئلے کا حل ضروری ہے اور اس کے لیے مذاکرات کا راستہ اختیار کیا گیا ہے۔

صدرمملکت نے پڑوسی ملکوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم ہندوستان اور افغانستان کی نئی قیادت کے ساتھ دوستانہ اور تعمیری تعلقات چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کا حل کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ قراردادوں کے مطابق چاہتا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ عسکری ادارے اپنے فرائض بخوبی ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا تسلسل قومی سلامتی کاتقاضہ ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ تمام مسائل کا حل آئینی دائرے میں رہ کر تلاش کرنا ہوگا اور ملک میں رواداری اور برداشت کو فروغ دینا ہوگا۔

صدر نے ترقی کے سفر کے لیے جمہوریت کے تسلسل کو لازم قرار دیتے ہوئے کہا کہ جمہوریت اور آئین کی بالادستی ہی ملک کا حال اور مستقبل ہے۔

دونوں ایوانوں کےمشترکہ اجلاس سے صدر مملکت کے خطاب کے موقع پر اس اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود بھی شریک ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024